نجف اشرف کے خطيب جمعہ نے بيان کيا :
رسا نيوز ايجنسي ـ نجف اشرف کے خطيب جمعہ نے سعودي عرب ، ترکي اور قطر کے درميان کے اتحاد کو عراق ميں مذہبي جنگ پھيلانے کے لئے ہونے پر انتباہ کيا ?
رسا نيوز ايجنسي کي رپورٹ کے مطابق نجف اشرف کے خطيب جمعہ حجت الاسلام سيد صدرالدين قبانچي نے گذشتہ روز اس شہر کے حسينيہ فاطميہ کبري ميں مننقدہ نماز جمعہ کے خطبہ کے درميان عراق ميں مذہبي جنگ کے سلسلہ ميں متنبہ کيا ہے اور کہا : عراقي قوم نے اپنے ملک کو اتحاد کي بنياد پر تشکيل دي ہے اور مذہبي فتنہ سے مقابلہ ميں کامياب رہا ہے ? اس وقت ايسے حالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کہ اھل سنت باشندوں پر ظلم کے بہانہ سے حکومت پر حملہ کي جا رہي ہے جو کہ پوري طرح سے قابل مذمت ہے اور عراقي عوام اس مسئلہ کا مقابلہ کرے گي ?
انہوں نے وضاحت کي : شيعہ اشتعال انگيز بيانات کے شديد مخالف ہيں کيونکہ تمام شہريوں کو اپنا بھائي جانتے ہيں اور ايک دوسرے کے لئے دفاع کرتے ہيں ? ھم لوگ اچھي طرح جانتے ہيں کہ اھل سنت بھائي بھي اس بيانات کے مخالف ہيں اور اس طرح بيانات کي نسبت ان کي طرف نہيں دونگا ?
حجت الاسلام قبانچي نے وضاحت کي : ھم لوگ متحد ہو کر ان کا مقابلہ کرے نگے جو لوگ عوام کا خون بہانا چاہتے ہيں ، کسي کو حق نہيں ہے کہ وہ سياسي اختلاف کو مذہبي جنگ ميں تبديل کرے اور تمام شيعہ اور تمام اھل سنت بھائيوں کا کہنا ہے ، افسوس کي بات ہے کہ يہ اقدامات اندروني و بيروني کالے عنصر کي طرف سے انجام پايا ہے ?
انہوں نے اپني تقرير ميں ترکي کے وزير اعظم کي اشتغال انگيز بيانات کے سلسلہ ميں تنقيد کرتے ہوئے کہا : ترکي کے وزير اعظم کي تقرير ميں بيان کيا ہے کہ عراق ميں اقليت برسر اقتدار ہے جس کو قبول نہيں کيا جا سکتا ? ھم لوگ ترکي کے وزير اعظم سے اس طرح کي اميد نہيں رکھتے تھے کہ وہ عراق ميں مذہبي و قبيلہ اي جنگ ايجاد کرنے کا پرچم بلند کر رکھا ہے اور ايسا نہيں ہو سکتا کہ قطر اور سعودي عرب اس ملک ميں جنگ ايجاد کرنے کے لئے ايک دوسرے کے ساتھ ہونگے ?
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے