16 February 2013 - 17:11
News ID: 5107
فونت
سني علما کونسل عراق کے سربراہ:
رسا نيوزايجنسي - سني علما کونسل عراق کے سربراہ نے نماز جمعہ کے بہانہ مغربي عراق کے سنيوں کے بغداد ميں ہونے والے اجتماع کو جو عراق کے موجودہ حالات کے خرابي اور اعتراضات ميں شدت پيدا ہونے کے سبب اس اجتماع کو ناجائز جانا ?
شيخ خالد عبد الوهاب الملا

رسا نيوزايجنسي کي رپورٹ کے مطابق، سني علما کونسل عراق کے سربراہ شيخ خالد عبد الوهاب الملا نے العراقيہ چائنل سے بات کرتے ہوئے بغداد کي نماز جمعہ ميں عوام کو شرکت کے حوالے سے بعض سني علما کي جانب سے دئے گئے فتوے پر شديد تنقيد کرتے ہوئے اس فتوے کو سني فقہ کے خلاف جانا ?

انہوں نے يہ کہتے ہوئے کہ سني فقہ نمازوں کي برگزاري ميں فقط مسجد الحرام، مسجد نبوي و مسجد الاقصي کا سفر جائز جانتي ہے تاکيد کي : نماز جمعہ کے ارادہ سے بغداد کا سفر سني فقہ کے برخلاف ہے ?

شيخ الملا نے نماز ادا کرنے کي غرض سے فقط ان تينوں مسجدوں کے سفر کو جائز بتاتے ہوِئے کہا: معلوم نہيں بعض مفتيوں نے کس بنياد پر مغربي عراق کے مظاھرين کو مسجد ابوحنيفہ بغداد ميں اجتماعي نماز جمعہ کي دعوت دي ہے ?

اس سني عالم دين نے يہ کہتے ہوئے کہ نمازوں ميں نارے بازي نماز کے باطل ہونے کا سبب ہے کہا: خطبہ نماز جمعہ کے بيچ نارے لگانا سني فقہ کے تحت نماز کے بطلان کا سبب ہے ھم جسے آج کل مغربي عراق کي نماز جمعہ ميں ديکھ رہے ہيں ?

واضح رہے کہ عراق کے سني نشين علاقے الانبار، موصل، صلاح الدين و ديالہ ميں مدتوں سے حکومت مخالف مظاھرے کئے جارہے ہيں جو اپنے مطالبات قانوني سمجھتے ہيں ?

مظاھرين اس حال ميں اپنے مطالبات قانوني کہ رہے ہيں کہ عراقي جيل ميں موجود تمام دھشت گردوں کي آزادي، انسداد دھشت گردي قانوني کي تعطيلي ، قانون محاکمہ حزب بعث کا لغو کيا جانا، شيعوں کے خلاف نارے بازي ، صدام اور ترکي کے وزير اعظم کي تصويروں کا انتشار، سوريہ کے دھشت گردوں اور عراق کے گذشتہ پرچم کا لہرايا جانا ان کي بدنيني کي نشاني ہے ?

گذشتہ ھفتہ مظاھرہ موافقين عراقي سني علما نے بغداد ميں اجتماعي اور متحدہ نماز جمعہ کي دعوت دي تھي جو عراقي سني و شيعہ علما ، سياستمدار اور شخصيتوں کے شديد اعتراضات روبرو ہوا ?

شيخ خالد الملا جيسے سني علما نے تاکيد کي کہ مظاھرہ کرنے والے مظاھرہ کو بغداد تک لانے ميں کوشاں ہيں اور نماز جمعہ کے بہانہ دارالحکومت کو غير قانوني مظاھرہ کا مرکز قرار دينا چاھتے ہيں ?



تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬