رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے لاہور میں عزادارانِ امام عالی مقام کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے تاکید کی : ہم کوئی بھی ایسا قانون جو فقہ جعفریہ کے مسلمہ عقائد کے خلاف ہوگا، ایسے کسی قسم کے قانون کو قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے وضاحت کی : پاکستان کے آئین میں تمام مکاتب و مذاہب کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے عقیدے کے مطابق آزادی سے زندگی گزاریں۔
مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل نے بیان کیا : پاکستان بننے کے بعد تمام مکاتبِ فکر کے علمائے کرام نے اتحاد امت کیلئے جن بائیس نکات پر اتفاق کیا تھا، وہی امت مسلمہ کی رہبری کیلئے کافی ہیں، کوئی ایسا ضابطہ اخلاق جو ان 22 نکات کے بعد بنایا گیا ہے، وہ امت مسلمہ کے تمام مکاتبِ فکر کی عکاسی نہیں کرتا۔ ان بائیس نکات کے علاوہ ملتِ جعفریہ کسی ضابطہ اخلاق کی پابند نہیں۔
علامہ اسدی نے تاکید کی : ملک دشمن عناصر مذاہب میں تصادم کیلئے علماء و سیاست دانوں کو غیر منطقی عمل میں الجھا کر دہشتگردوں کو راستہ فراہم کر رہے ہیں، پاکستان میں فرقہ واریت نہیں بلکہ اصل مسائل کی جڑ دہشتگردی ہے، اس کا قلع قمع کیا جانا چائیے۔