رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله جعفر سبحانی مرجع تقلید نے مجمع تقریب مذاہب اسلامی کے جنرل سیکریٹری آیت الله اراکی کے ساتھ ملاقات میں قرآن کی آیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اتحاد کے فوائد و اختلاف کے نقصانات کی وضاحت کی اور بیان کیا : دنیا کے تمام گوشہ و کنار میں اتحاد کو سراہا جاتا ہے اور اختلاف کی مذمت کی جاتی ہے ۔
انہوں نے مسلمانوں کو اتحاد کی ضرورت کی تاکید کی اور بیان کیا : اسلامی امت اس طرح ہے جیسے کوئی کنواں میں گر گیا ہو اور اس کنویں سے نکلنے کے لئے خدا کی رسی کو پکڑنے کی کوشش کرے ۔
مرجع تقلید نے وہابیوں کے غلط اعتقاد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی : وہابی مذاہب کے درمیان تقریب کے قائل نہیں ہیں اور اتحاد کے راہ میں خلل پیدا کرتے ہیں اور اتحاد کو اختلاف میں بدلنے کی کوشش کرتے ہیں ۔
حضرت آیت الله سبحانی نے اس بیان کے ساتھ کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی محبت قرآنی اصول کی بنیاد پر ہے بیان کیا : قرآن مجید میں بہت زیادہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد کے سلسلہ میں تاکید ہوئی ہے اور اسلامی قوم کے درمیان اتحاد کی کوشش کی بنیاد قرآن ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے اس استاد نے اس اشارہ کے ساتھ کہ تکفیری پیغمبر اکرم صلی للہ علیہ و آلہ وسلم کے زمانہ میں بھی موجود تھے وضاحت کی : اس وقت تکفیر کی بنیاد وہابوں کے اسکول و کالج میں ان کی تعلیم ہے ۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ وہابی صرف خود کو مسلمان جانتے ہیں بیان کیا : وہابی اس مسئلہ میں اپنی کتاب میں تاکید کی ہے کہ جو لوگ قبر کی زیارت کے لئے جاتے ہیں وہ کافر ہیں ۔
مرجع تقلید نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : تکفیری بنیاد کو ختم کرنے کے لئے ضروری ہے کہ ان کی تعلیمی کتاب مین تبدیلی لائی جائے ۔
حضرت آیت الله سبحانی نے اپنی گفت و گو کے اختمام میں بیان کیا : میں نے وہابیوں کے سلسلہ میں مقالہ لکھی ہے جس کو تقریب مذاہب اسلامی کے ذمہ دار اس کانفرنس میں استفادہ کر سکتے ہیں ۔