رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان نے آرمی پبلک اسکول پشاور سانحہ کے خلاف گذشتہ روز نماز جمعہ کے بعد کراچی ، حیدرآباد ، لاڑکانہ، پشاور ، ملتان ، لاہور ، جھنگ ، فیصل آباد ، گلگت بلتستان ، کوئٹہ، آزاد کشمیر سمیت تمام بڑے چھوٹے شہروں میں مرد و خواتین ، بچوں اور بوڑھوں احتجاجی ریلیاں منعقد کی نیز شمعیں جلا کر شہداء کے لواحقین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ۔
اس رپورٹ کے مطابق ، مظاھرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ یہ دہشت گرد وہی لوگ ہیں جنہوں نے ملک کے کونے کونے میں خون کی ندیاں بہائی ہیں ، انہیں دہشت گردوں نے ہزارہ برادری کے سینکڑوں بے گناہوں کو شہید کیا اور انہیں دہشت گردوں نے لوگوں کو بسوں سے اتار کر شناخت کر کے شہید کیا اس کے علاوہ ملک بھر کے مختلف حصوں میں رونما ہونے والے سانحات میں ملوث افراد کا ایک ہی قبیلہ سے تعلق ہے اور ایک ہی جگہ سے دہشت گردی کے منصوبوں اور ان پر عمل درآمد کیلئے مانیڑنگ کی جاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: اس مشکل گھڑی میں تمام سیاسی و مذہبی قیادتیں متفق ہیں کہ ان تمام واقعات میں ملوث تمام دہشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکایا جائے، جس کا مطالبہ قائد ملت جعفریہ پاکستان کئی سالوں سے کرتے چلے آرہے ہیں اگر ذمہ دار ادارے قائد محترم حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی کے مطالبے پر عملدرآمد کرتے تو آج یہ سانحات رونما نہ ہوتے۔
ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان دہشت گردوں سمیت ان کے ذمہ داران اور سرپرستوں کا سراغ لگا کر انہیں گرفتارکرکے فوری طور پر تختہ دار پر لٹکایا جائے۔ دوسری جانب دہشت گردی میں ملوث دہشت گردوں کوپھانسی دئیے جانے کے عمل کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اس میں تیزی لانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔