رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مصر کے مفتی شوقی علام نے گذشتہ روز سنگاپور کے وزیر آعظم سے ملاقات میں اسلام دشمن عناصر کی جانب اسلام کا چہرہ بگاڑ کر پیش کئے جانے پر شدید تنقید کی اور کہا: دشمن، پیغمبر اکرم(ص) کی توھین اور اسلامی اقداروں کو نادیدہ قرار دے کر اسلام کا چہرہ بگاڑ کر پیش کرنے میں مصروف ہے ۔
انہوں نے فرانس کے جریدے شارلی ایبدو کی رسول اسلام (ص) کی شان میں گستاخی کو غیر منطقی اور جاھلان عمل شمار کیا اور کہا: شارلی ایبدو جریدے نے کروڑوں مسلمانوں کے جزبات کو جریحہ دار کیا مگر اس کے باوجود اس عمل کے مقابل عاقلانہ اقدام کی ضرورت ہے ، اسلام ایک عالمی دین ہے ، اسلام ھرگز مسلمانوں یا دیگر انسانوں کی حیات میں روڑے اٹکانے کے درپہ نہیں ہے بلکہ اس نے سعادت کے پل کو جاودانہ حیات تک پہونچنے کا وسیلہ قرار دیا ہے ۔
مصر کے مفتی نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ داعش نے اسلام کا چہرہ مسخ کردیا ہے کہا: خداوند متعال انسانوں کی نابودی، قتل عام اور جنگ و جدال کا خواھان نہیں ہے ، ہم دنیا میں ثبات و سکون قائم کرنے میں مصروف ہیں مگر یہ لوگ بستیوں کی بستیاں اجاڑ نے میں لگے ہیں اور ساتھ ہی ستم ظریفی یہ ہے کہ یہ تمام کام اسلام کے نام پر انجام دیتے ہیں کہ جس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔
مفتی شوقی نے مصر کو علاقہ میں تاثیر گزار ملکوں میں سے ایک شمار کرتے ہوئے کہا: مصر کی امنیت اور اس ملک کا ثبات علاقہ کے تمام ممالک کے حق میں مفید و سود مند ہے ۔
انہوں نے مشرق وسطی میں امنیت تک رسائی کا واحد راستہ دھشت گردی اور دھشت گردوں کے مقابل مسلمانوں کا اتحاد جانا اور کہا: مصر نے بارہا و بارہا علاقہ میں دھشت گردوں کی موجودگی سے نقصان اٹھایا ہے لھذا سبھی لوگ دھشت گردوں کی نابودی میں متحد ہوں ۔
مفتی شوقی نے مزید کہا: داعش کی حکومت کو ھرگز اسلامی ریاست کا نام نہ دیا جائے کیوں کہ یہ گروہ نہ فقط یہ کہ حکومت نہیں ہے بلکہ ان کے اعمال اسلامی آئین و تعلیمات سے مکمل بیگانہ ہیں ۔