رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مدارس جعفریہ پاکستان کا ایک اہم اجلاس گذشتہ روز مجلس نظارت کے رکن ناظم رضا عترتی کی صدارت میں لاہور میں منعقد ہوا، اجلاس میں مرکزی ترجمان اور جنرل سکریٹری حسنین عارف، سکریٹری مالیات اقبال کامرانی، سکریٹری روابط سید امتیاز عباس کاظمی، سکریٹری نشرواشاعت ابوزر مہدوی اور مدرسینِ مدارس نے شرکت کی ۔
اجلاس میں شکارپور میں مسجد میں دورانِ نماز خودکش حملے کی شدید مذمت کی گئی اور اس پر حکومتی بےحسی پر شدید احتجاج کیا گیا ۔
اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا : حکومتِ سندھ اور مرکزی حکومت کی طرف سے شہداء کے لواحقین کے پاس کسی کا نہ جانا حکومتی بےحسی کا منہ بولتا ثبوت ہے، دو روز گزر جانے کے باوجود ایف آئی آر کا درج نہ ہونا اداروں کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے۔
اجلاس میں ذکر کیا گیا : مسجد میں نماز کی حالت میں نمازیوں پر حملہ آور کون تھا؟ کہاں سے آیا تھا؟ کس کی مدد سے وہاں پہنچا، ان سوالات کے جوابات وفاقی و صوبائی وزیر داخلہ کو فوری طور پر دینا چاہیں، یہ دھماکا دراصل فوجی عدالتوں اور آپریشن ضربِ عضب کے خلاف ایک سازش ہے، پوری دنیا نے شیعوں اور سنیوں کا پر امن احتجاج دیکھا، ہم پاکستان سے دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے ہر قسم کی مدد کے لئے تیار ہیں ۔