رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعیت علماء پاکستان کے رکن نورانی و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے لداس کلب کی طرف سے منعقدہ افطار پارٹی میں خطاب کرتے ہوئے عصر حاضر میں مسلمانوں کی حالات زار پر افسوس کا اظھار کیا ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ برما کے مسلمان کسی محمد بن قاسم کو پکار رہے ہیں لیکن اتنی ساری مسلمان ریاستوں میں کوئی بھی محمد بن قاسم نہیں جو انکی مدد کو پہنچے کہا : قرآن نے مظلوم مسلمانوں کی جس فریاد اور آہ و بکا کو بیان کیا ہے اس کا پورا نقشہ ہم اپنی آنکھوں سے برما میں دیکھ رہے ہیں لیکن پھر بھی مسلمان حکمراں بے حسی کی تصویر بنے بیٹھے ہیں اور قرآن پر عمل کرتے ہوئے ظالموں سے جہاد کرنے کیلئے تیار نہیں، مسلمانوں کی پستی اور ذلت کا ہی سبب ہے کہ ہم نے جہاد سے منہ موڑ لیا ہے۔
صاحبزادہ ابوالخیر زبیر نے مزید کہا : جہاد جیسے مقدس فریضہ کو بدنام کرنے کیلئے یہود ونصاریٰ کی سازش ہے اور انہوں نے داعش جیسی دھشت گرد تنظیمیں بنالی ہیں جو کافروں سے مقابلہ کرنے کے بجائے خود کش دھماکوں کے ذریعہ اپنے مسلمان بھائی بہنوں اور بے گناہ عورتوں اور بچوں کا خون بہا رہے ہیں یہ جہاد نہیں فساد ہے۔