آیت الله جوادی آملی :
رسا نیوز ایجنسی ـ آیت الله جوادی آملی نے اچھے اور برے کاموں کی اخروی تاثیر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اھل بیت علیہ السلام کی ھمیشہ یہ نصیحت و وصیت رہی ہے کہ کھبی بھی موت کو بھولنا نہی چاہیئے ۔
رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کے رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم ایران کے مشہور و اعلی سطح کے استاد آیت الله جوادی آملی کے مسجد میں ھفتگی اخلاقی درس جوانوں اور رضاکار سپاہیوں کی شرکت کے ساتھ انعقاد ہوا ۔
آیت الله جوادی آملی نے اس جلسہ میں اس بیان کے ساتھ کہ جو شخص موت کو آخری راستہ سمجھتے ہیں اور ان کی نگاہ صرف اس کائینات ہی پر منحصر ہے اور اپنے اخلاقی و حقوقی قوانین کو لوگوں کے آداب و رسوم کے پس منظر و قواعد پر بناتے ہیں وضاحت کی : یہ لوگ واقعا غفلت کی نیند میں ہیں اخلاق کو ایک معاھدہ کی صورت میں دیکھتے ہیں ۔
انہوں نے اس اشارہ کے ساتھ کہ انسان ھمیشہ باقی رہنے والا موجود ہے کہا : روح کبھی بھی فنا ہونے والی نہی ہے اور اس کا بدن نابود ہونے کے بعد بھی بنایا جائیگا ۔
حوزہ علمیہ قم کے اس بزرگ استاد نے اس بیان کے ساتھ کہ اس دنیا میں ھم لوگ اپنے رابطہ و قانون کے ذریعہ اپنی ضروریات کو پوری کرتے ہیں اظہار کیا : اخروی دنیا میں فقه، اخلاق و حقوق ھماری ضرورتوں کو پورا کرتا ہے ۔
انہوں نے اس تاکید کے ساتھ کہ حقیقی اخلاق وہ ہے جو طب، معماری اور هنر پر منحصر ہے بیان کیا : ھم لوگ روحانی طب کے ذریعہ موت کے بعد کی اپنی اخروی زندگی کی سلامت کی ضمانت کریں ۔
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے