رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اردن کے بادشاہ عبد اللہ دوم نے کہا ہے کہ اسرائیل مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں کی مزید توسیع سے باز رہے بصورت دیگر سخت ردعمل آئے گا۔
اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم نے ایک انٹرویو میں قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کو مغربی کنارے کے مزید علاقوں پر قبضہ کرنے کی پالیسی کو ترک کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر اسرائیل نے ہٹ دھرمی سے کام لیا تو پھرخطے میں ایک بھرپور اور بڑا تنازع کھڑا ہوجائے گا جو کسی کے حق میں بہتر ثابت نہیں ہوگا اوراسرائیل کو بڑی جنگ کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اردن کے بادشاہ نے مغربی کنارے پر قابض غاصب صیہونی حکومت کے مزید یہودی آبادکاروں کو زمین دینے کے عزائم پر سخت تنقید کرتے ہوئے اس عمل کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور امن کو سبوتاژ کرنے کی سازش قرار دیا۔
واضح رہے کہ 14 مئی 1948 کو خونخوار صیہونیوں نے عالمی سامراج بالخصوص برطانیہ کی حمایت سے فلسطینی عوام کو انکی اپنی سرزمین سے بے دخل کر کے غاصب اسرائیل کی بنیاد ڈالی اور اس سال اس تلخ واقعے کی 72 ویں برسی ہے۔