رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بیروت لبنان کے خطیب جمعہ حجت الاسلام سید علی فضل الله نے اس ہفتہ منطقہ حارہ حریک کے مسجد امامین حسنین علیہ السلام میں منعقدہ نماز جمعہ کے خطبہ میں دنیا کے بڑے ممالک کو شام کے بحران کو ختم کرنے کی کوشش کی دعوت دی ہے اور بیان کیا : دنیا کی حکومتیں خاص کر عربی ممالک کی حکومتیں جو شام میں صاحب نفوذ ہیں ان کو چاہیئے کہ اس ملک میں موجودہ بحران کو ختم کرنے کی کوشش کریں نہ یہ کہ اس بحران کو اور شعلہ ور کریں ۔
انہوں نے وضاحت کی : شام میں مختلف طبقے کے لوگوں کو بھی چاہیئے کہ اس ملک میں ہو رہی خونریزی کو ختم کرنے کے لئے ہر مناسب موقع کا استعمال کریں اور گذشتہ سال کے قتل و ویرانی و قربانی سے سبق حاصل کریں ۔
حجت الاسلام فضل الله نے اس اشارہ کے ساتہ کہ عراق میں نا امنی کا سلسلہ جاری ہے وضاحت کی : عراق اندرونی اختلاف کی وجہ سے ابھی بھی وحشیانہ دھماکہ و مذہبی قتل میں اسیر ہے ۔ اس ملک کی اندرونی اختلاف خونریزی کرنے والوں اور ان کی طرفداری کرنے والوں کے جرات کا سبب بنا ہے اور یہ بحران صرف قومی اتحاد و یکجہتی سے ختم ہوگا ۔
بیروت لبنان کے خطیب جمعہ نے بحرین کی موجودہ صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے اظہار کیا : زندانی و گرفتاری و مظاہرین کو کچلنے کی سیاست ابھی بھی بحرین میں جاری و ساری ہے اور حکومت عوام کی مطالبات کو قبول کرنے کے بجائے ان کو کچل رہی ہے ۔ آل خلیفہ کو چاہیئے کہ اس ملک کے لوگوں کی آزادی ، انصاف ، عزت و احترام کی زنگی کے مطالبات کو پوری کرے ۔
انہوں نے حزب اللہ لبنان کے ایک فرماندہ کی قتل کی شدید مذمت کی اور بیان کیا : شهید اللقیس کا قتل سب سے پہلا قتل نہیں ہے اور آخری بھی نہیں ہوگا ۔ لبنان اس وقت نا مطلوب حالات سے گذر رہا ہے جیسا کہ آفیسوں میں کرپشن اور اقتصادی بحران اس ملک پر سایہ کر چکا ہے ۔
حجت الاسلام فضل الله نے تاکید کی : حکام کو چاہیئے کہ جان لیں یہ ملک بہت ہی حساس حالات سے گذر رہا ہے اور اگر غفلت کی نیند سے بیدار نہ ہوئے تو قبیلہ و مذہبی فتنہ کی آگ پورے ملک کو اپنے حصار میں لے لیگی ۔ لبنان اس ملک کے حکام و ذمہ داروں کے گردن پر امانت ہے اس لئے اختلافات کی بنا پر اس ملک کو قربان نہ ہونے دیں ۔