رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے کہا ہے : جس معاشرے میں سزا و جزاء کا عمل ختم کردیا جائے وہاں امن کا قیام ممکن نہیں، ملک میں کسی کی جان محفوظ نہیں، علماء کرام سے لے کر ججز ، صحافی اور بے یارو مددگار مسافروں تک ہر کوئی عدم تحفظ کا شکار ہے، حکومت کو چاہیے کہ انسانی حقوق کی بحالی کیلئے ہنگامی اقدامات اٹھائے ۔
ملک میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال بارے خبروں پر تبصر ہ کرتے ہوئے علامہ عارف حسین واحدی نے کہا : پاکستان میں دہشتگردوں کو کھلی چھوٹ دیدی گئی ہے جو سرعام دندناتے پھر رہے ہیں مگر ان کو روکنے والا کوئی نظر نہیں آتا۔
انہوں نے بیان کیا : شہر قائد جو کہ ملک کا معاشی حب ہے اس کی حالت بھی انتہائی ناگفتہ بہ ہے ایک ایک دن میں درجن سے زائد افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا جاتاہے اور قاتل سرعام فرار ہونے میں کامیاب ہوجاتے ہیں جبکہ کراچی سے خیبر اور گلگت بلتستان سے کوئٹہ تک پورا ملک دہشت گردی کی آگ میں جل رہاہے اور انسانی حقوق کی ایسے دھجیاں بکھیری جارہی ہیں جس کی مثال نہیں ملتی ۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا : ججز، صحافی، علماء کرام ، سیاستدان، بیوروکریٹس ، اہم تنصیبات سمیت کوئی جگہ بھی دہشتگردوں سے محفوظ نہیں جبکہ بے یارو مددگار مسافروں کو بھی بسوں سے اتار کر ٹارگٹ کا نشانہ بنایا دیا جاتاہے اس سے بدتر صورتحال کیا ہوسکتی ہے ۔
انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ جس معاشرے میں سزا ، جزا کا عمل ختم کردیا جاتا ہے اس معاشرے میں امن کیسے قائم ہوگا ۔ گزشتہ کافی عرصے سے سزائے موت پر عملدرآمد کو معطل کر دیا گیا ہے جس سے قاتلوں اور دہشت گردوں کو شہ مل رہی ہے ۔ اس لئے حکومت کو چاہیے کہ انسانی حقوق کی بحالی اور عوام کے تحفظ کیلئے ہنگامی اقدامات اٹھائے تاکہ دنیا میں پاکستان کا وقار بلند ہو۔