رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، الانبارعراق کے شیوخ میں سے محمد الجبوری نے عراقی فوج سے لڑنے کے بدلے سعودیہ عربیہ کی جانب سے ماہانہ ہزار ڈالر تنخواہ دئے جانے خبر دی ۔
انہوں نے کہا: سعودی انٹیلیجنس کے لئے جاسوسی کرنے والی بہت ساری عراقی شخصیتوں نے الانبارعراق کے شیوخ کو عراقی حکومت کے خلاف اعتراض کرنے اور عراقی فوج سے لڑنے پر ہزار ڈالر تنخواہ کی پیش کش ہے جبکہ دیگر افراد کو 600 ڈالر دئے جانے کی پیش کش کی گئی ہے ۔
الجبوری نے واضح بطور پر کہا: درحال حاضر عراقی فوج سے لڑنے والے اور دیگر مسلح افراد کو غیر موثر افراد میں شمار کیا جاتا ہے جبکہ شیخ علی حاتم السلیمان، کریم الزوبعی اور ان جیسے بعض دیگر افراد کو عراق میں سعودیہ کے پروگرام کو جامعہ عمل پہنانے والوں میں شمار کیا جاتا ہے ۔
واضح رہے کہ عراقی فوج کو گذشتہ ھفتہ ہلاک ہونے والے داعش کے مفتی ابوسفیان الجبوری کی سعودی ، اردن اور دبئی کے علمائے کرام اور تاجروں سے موبائل پر ہونے والی گفتگو سے عراق کے علاقہ صلاح الدین میں ہونے والے حملہ کے سلسلہ میں دقیق اطلاعات دستیاب ہوئی ہیں ۔