رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین سندھ پاکستان جنرل سکریٹری حجت الاسلام مختار احمد امامی نے کراچی کی ڈویژنل شورا کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا : طالبان دھشت گردوں کے ہاتھوں پاکستان یرغمال بنا ہوا ہے ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ شھر کراچی کے حالات خراب کرنے میں کچھ اعلی حکام کا ہاتھ ہے کہا: شیعہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث افراد کو اب تک گرفتار نہ کرنا حکومت کی کالعدم تکفیری دہشت گردوں کی سرپرستی کا ثبوت ہے ۔
حجت الاسلام امامی نے چیف جسٹس کو کالعدم جماعتوں کی سرگرمیوں پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا: پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت شیعہ قتل عام میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے دوسری جانب کراچی آپریشن کی آڑ میں بے گناہ شیعہ جوانوں کو ہی مختلف جعلی مقدمات میں پھنسا کر شہدا کے وارثوں پر سنگین الزامات لگا رہی ہے ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ سندھ حکومت کی سرپرستی میں کالعدم جماعتوں کی جانب سے شہر بھر میں فرقہ وارانہ فساد کا سلسلہ جارہی ہے کہا: کالعدم قرار دیئے جانے کے باوجود ان تنظیموں کے جھنڈے پورے شہر میں لگائے جا رہے ہیں ۔
ایم ڈبلیو ایم سندھ پاکستان جنرل سکریٹری نے یہ کہتے ہوئے کہ شہر میں شیعہ سنی کا کوئی جھگڑا نہیں، شہر میں جاری ٹارگٹ کلنگ کی حقیقت شیعہ و سنی عوام جانتے ہیں کہا: وفاقی و صوبائی حکومت کی ایماء پر شہر میں دہشتگردوں کو منظم کیا جا رہا ہے، پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت ، نا اہل وزیر اعلیٰ کی ٹارگٹڈ آپریشن کی جھوٹی کہانیوں پر خوش ہے، شہر میں کرائم کے واقعات میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے مگر حکومتی نا اہل وزراء واقعات و سانحات کے بعد حرکت میں آتے ہیں اور بیان بازی کے سوا دہشتگردی کی روک تھام کے لئے کچھ نہیں کرتے ۔
انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے بعد اب مساجد و امام بارگاہوں کو نشانہ بنانا حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نا اہلی ہے کہا: حکومت مساجد و امام بارگاہوں کو تحفظ فراہم کرے کیوں کہ امن و امان کا مسئلہ صف شیعہ مسلک کیلئے نہیں بلکہ آج ہر مکتب فکر کا ماننے والا دہشت گردی کا شکار ہے، طالبان دہشتگردوں کے ہاتھوں پورا ملک یرغمال بنایا جا رہا ہے، اگر حکومت نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا تو شیعہ و سنی عوام مل کر خود ان حکمرانوں کا احتساب کریں گے۔