رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام والمسلمین سید ساجد علی نقوی نے فیصل آباد میں «شہدائے ملت کانفرنس» سے خطاب کرتے ہوئے کہا: عوام کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے ۔
انہوں نے اپنے صدارتی خطاب میں عظیم الشان کانفرنس کو بیداری، تحرک، فعالیت اور مظلوم و محروم عوام کی مشکلات پر قابو پانے اور ملک و ملت کو درپیش بحرانوں اور چیلنجز کا سامنا کرکے پاکستان میں اپنا مثبت اور تعمیری رول ادا کرنے کی جانب نقطہ آغاز قرار دیتے ہوئے کہا : سزائے موت کا معطل ہونا ، جزا و سزا کے عمل کا مفقود ہونا معاشرے میں بگاڑ کا سبب بنتا ہے اور ارض پاک میں تو صورت حال اس قدر گھمبیر اور افسوسناک ہے کہ ہزاروں خاندان اجاڑنے والوں، عورتیں بیوہ اور بچے یتیم کرنے والوں ، معصوم انسانوں اور نہتے مسافروں کو شناخت کرکے ذبح کرنے والوں کو تختہ دار پر لٹکانے کی بجائے شیلٹر فراہم کی جاتی رہی یہی وجہ ہے کہ اس وقت بھی 68 دہشت گردوں کی فائلیں صدر کی میز پر موجود ہیں جنہیں اعلی عدالتوں سے سزائے موت کے باوجود ان پر عمل درآمد نہیں ہوسکا۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے یہ کہتے ہوئے کہ نیشنل سیکورٹی پالیسی کے اعلان کو گیارہ ماہ گزر گئے مگر اس پر عمل درآمد نہ ہوسکا، کوئٹہ، کراچی اور ملک کے دیگر شہروں میں ٹارگٹ کلنگ، قتل و غارتگری اور دہشت گردی کا خونی کھیل بدستور جاری ہے مگر اسے روکنے کے لئے ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات نہیں کئے گئے کہا: ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومتوں کے پاس اقتدار تو ہے مگر اختیار نہیں۔ ان حالات میں ہم یہ حق رکھتے ہیں کہ عوام کے جانی و مالی تحفظ کے لئے «ملی حفاظتی پالیسی» بنائیں اس حوالے سے جلد اقدامات ہوں گے ۔
واضح رہے کہ اس کانفرنس میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی جنرل سکریٹری حجت الاسلام عار ف حسین واحدی، شیعہ علماء کونسل پنجاب کے صدر حجت الاسلام مظہر عباس علوی، ڈویژنل صدر مولانا اعجاز مہدی ، قاضی غلام مرتضی، نصرت حسین اور جے ایس او اور جعفریہ یوتھ کے عہدیداروں نے بھی خطاب کیا۔