رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تحریک جعفریہ پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام ساجد علی نقوی نے گذشتہ روز حسوبلیل میں ام البنین مدرسے کے افتتاح کے بعد پریس کانفرنس کے دوران اپنے بیان میں کہا : احمدپورسیال،ضرب عضب آپریشن میں دہشت گردوں کو بھی نشانے پر رکھا جائے۔
انہوں نے کہا : تحریک جعفریہ پر تیرہ سالہ پابندی بلا جواز تھی ہم کسی بھی فرقے کے مقدسات کی بے حرمتی برداشت نہیں کریں گے۔
ساجد نقوی نے وضاحت کی : چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کا بیان کہ آخری دہشت گرد کے خاتمہ تک آپریشن جاری رہے گا ایک امید کی کرن پیدا کر دی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا : ملک میں امن وامان کے صورتحال خراب کیے بغیر پر امن احتجاج کے حق میں ہیں۔ ایسا احتجاج پسند نہیں جس سے ملک و قوم کے لیے مشکلات پیدا ہوں ۔
تحریک جعفریہ پاکستان کے سربراہ نے بیان کیا : عمران خان اور حکومت کے درمیاں ملی یکجہتی کونسل ثالثی کا کردار اداکرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا : جرگہ میں شامل افراد پارلیمانی گروپ لیڈر کے طور پر اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔ جس کو ہم سراہتے ہیں۔
زائرین کے حوالے سے سید ساجد نقوی نے کہا : زائرین کو درپیش مشکلات پر ہماری گہری نظر ہے اور ہم حکومت سے توقع رکھتے ہیں کہ زائرین کے مسائل اولین ترجیح دیتے ہوئے ہنگامی بنیادوں پر فوراً حل کرے ۔ زائرین کی مشکلات کے پیش نظر تحریک جعفریہ پاکستان تفتان بارڈر پر عارضی رہائش کیلئے انتظامات کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا : اس وقت ملک میں حکومت کو دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے اقدامات کو تیز کرنا چاہیے اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کے بیان کے بعد اس بات کی تسلی ہوئی ہے کہ ضرب عزب آپریشن میں بھی دہشت گردوں کو نشانے پر رکھا جائے گا۔
اس موقع پر صوبائی صدر شیعہ علماء کونسل پنجاب حجت الاسلام مظہر عباس علوی، ڈویژنل صدر فیصل آباد مولانا اعجاز حسین مہدوی، ضلعی صدر سید مسعود الحسن ترمزی، تحصیل صدر منظر عباس اور قیصر عباس دراج و دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔