27 July 2014 - 11:23
News ID: 7065
فونت
حجت الاسلام سید جواد نقوی :
رسا نیوز ایجنسی ـ پیروان ولایت پاکستان کے زیراہتمام ناصر باغ سے پنجاب اسمبلی تک یوم القدس کی مناسبت سے ریلی نکالی گئی۔ ریلی کی قیادت ممتاز عالم دین و پیروان ولایت پاکستان کے سربراہ اور جامعہ عروۃ الوثقٰی کے پرنسپل حجت الاسلام سید جواد نقوی نے کی۔
عالمي يوم قدس مظاھرے


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پیروان ولایت پاکستان کے زیراہتمام ناصر باغ سے پنجاب اسمبلی تک یوم القدس کی مناسبت سے ریلی نکالی گئی۔ ریلی کی قیادت ممتاز عالم دین و پیروان ولایت پاکستان کے سربراہ اور جامعہ عروۃ الوثقٰی کے پرنسپل حجت الاسلام سید جواد نقوی نے کی۔

اس ریلی میں شہریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی جبکہ خواتین اور بچوں نے بھی بھرپور انداز میں مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔

حجت الاسلام سید جواد نقوی نے وضاحت کی : اسرائیل کا وجود، فلسطینیوں کی غفلت اور عرب حکمرانوں کے شرمناک کردار کی وجہ سے ہوا۔

پیروان ولایت پاکستان کے سربراہ نے کہا : اسرائیل امریکی کی ناجائز اولاد ہے، جس کو محض اس لئے رکھا گیا کہ امریکہ اس سے اپنے مفادات حاصل کرتا ہے۔

انہوں نے کہا : اسرائیل کی نابودی میں ہی عالمی امن مضمر ہے، مشرق وسطٰی میں بدامنی کا باعث صرف اسرائیل ہے، اگر امت مسلمہ متحد ہو کر اسرائیل کے خلاف اٹھ کھڑی ہوتی ہے تو منٹوں میں اسرائیل ایسے صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا جیسے کبھی تھا ہی نہیں۔

حجت الاسلام سید جواد نقوی نے کہا : یوم القدس تقاضا کرتا ہے کہ اس دن پوری امت مسلمہ اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں کا ساتھ دے۔

انہوں نے کہا : امام راحل امام خمینی رضوان اللہ نے انتہائی دور اندیشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بہت پہلے فرما دیا تھا کہ اسرائیل کا وجود امت مسلمہ کی پیٹھ میں خنجر کی مانند ہے۔

جامعہ عروۃ الوثقٰی کے پرنسپل نے کہا : عرب حکمرانوں بالخصوصی سعودی عرب کا کردار شرمناک ہے۔ پاکستان بھی اس حوالے سے کوئی خاطر خواہ اقدام نہیں کر رہا، عرب حکمران اس قدر خوفزدہ ہیں کہ وہ اسرائیلی بربریت پر ایک لفظ بھی مذمت کا ادا کرنے سے قاصر ہیں، ان کو صرف اپنا مفاد عزیز ہے، اسی لئے یہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف آواز بلند نہیں کرتے۔ اسرائیل جیسے ناپاک وجود کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے لئے امت کی بیداری ضروری ہے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬