رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے کہا : حکومت طالبان مذاکرات کو جامع بنایا جائے، کیونکہ مذاکرات کیلئے گزشتہ فروری میں ایک میکنزم تیار کیا گیا تھا، قبائلی جرگہ پر مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی سمیت تمام سیاسی و مذہبی قیادت کا اتفاق رائے ہوا تھا۔
انہوں نے منگل کو اسلام آباد پہنچنے پر صحافیوں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا : ہم نے ہمیشہ ملک میں امن وامان کے قیام کیلئے اٹھائی جانے والی تمام کوششوں میں کردار ادا کیا ہے اور آئندہ بھی استحکام پاکستان کیلئے اپنی کاوشوں کو بروئے کار لائینگے۔
حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے بیان کیا : ملک مشکل اور نازک دور سے گزر رہا ہے اس لئے تمام سیاسی و مذہبی قیادت کو چاہیے کہ اس معاملے پر سیاسی مفادات سے بالاتر ہوکر اپنا کردار ادا کرے ۔
انہوں نے تاکید کی : گزشتہ سال فروری میں اسلام آباد میں ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں تمام قیادت نے ملک میں امن واستحکام کیلئے قبائلی جرگہ کو مینڈیٹ دیا تھا ہم سمجھتے ہیں اگر اس جانب توجہ دی جائے تو حالات بہتر ہوسکتے ہیں اور اگر موجودہ مذاکراتی کمیٹی اور جرگہ جو کہ ایک ہی مقصد کیلئے عمل میں لائے گئے ہیں اکٹھا کیا جائے یا ان میں قربت پیدا کی جائے تو اتفاق رائے قائم کیا جاسکتا ہے۔
حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے کہا : اس سلسلے میں اگر ضرور ت پڑی تو کردار ادا کریںگے ۔ تاہم مذاکرات آئین و قانون کے دائرے کے اندر ہونے چاہیے۔