رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب الله لبنان کے ڈپٹی جنرل سکریٹری شیخ نعیم قاسم نے تاکید کی کہ غزہ پٹی کے خلاف غاصب صھیونیت کی جنگ نے فلسطین کے دوستوں اور دشمنوں کا چہرہ معین کردیا ہے ۔
شیخ قاسم نے لبنان کے علاقہ «زقاق البلاط» میں ہونے والے ایک پروگرام میں کہا: حزب اللہ میں ہمارا فقط ایک مقصد ہے اور وہ اسلامی آئین و اصولوں کی بنیادوں پر استقامت اور خداوند تبارک و تعالی کی راہ میں جہاد ہے ، ہم نے اپنے قطب نما کا مرکز «اسرائیل» کو بنا رکھا ہے ، ہم جہاں اور جس وقت بھی مبارزہ اور دفاع کریں گے فقط امریکی ، اسرائیلی اور تکفیری پروجیکٹ کا مقابلہ کریں گے ۔
انہوں ںے غزہ پٹی پر غاصب اور جنایتکار صھیونیت کے حملہ کو عظیم جنایت بتاتے ہوئے اسے عالمی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی جانا اور کہا: یہ جنگ مزاحمت کے خلاف جنگ کا ایک چھوٹا سے حصہ ہے اس کا حقیقی و اصلی مقصد فلسطین ہے ۔
حزب الله لبنان کے ڈپٹی جنرل سکریٹری نے مزاحمت کی نابودی اور ملت فلسطین کی ذلت صھیونیوں کا اصلی مقصد جانا اور کہا: افسوس غزہ کی حالیہ جنگ نے فلسطین کے دوستوں اور دشمنوں کا چہرہ معین کردیا اور عرب ممالک کے چہرے سے نقاب اتار دی ۔
انہوں ںے مزید کہا: ہم جانتے ہیں کہ «اسرائیل» اس جنگ میں پیروزی نہ ہوپائے گا، جس کی اصلی بنیاد ملت فلسطین کی پائداری اور جانی دشمن اسرائیل سے ٹکرانے میں استقامت کے فولادی ارداے ہیں ، اگر ہم فلسطین کی مجاہد و مبارز ملت اور اسرائیل کی جنگی گاڑی کا مقایسہ کریں تو محسوس کریں گے کہ غزہ پیروز ہوکر رہے گا کیوں کہ غزہ کے لوگ حق پر ہیں اور اپنی کرامت کا دفاع کر رہے ہیں ۔
شیخ قاسم نے حزب اللہ کو ملت فلسطین اور مزاحمت فلسطین کا حامی جانا اور کہا: «الشجاعیه» کا قتل عام بھی فلسطینوں کو استقامت سے نہیں روک سکتا ۔