رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام و المسلمین سید حسن نصر اللہ نے گذشتہ شب ، شب قدر کی مناسبت تقریر کرتے ہوئے کہا: حالیہ برس عالم عرب اور امت اسلامیہ کے لئے بدترین سال رہا ہے ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ خدا نے ہمیں دشمن سے جہاد کا حکم دیا ہے اس لئے دعا کے ساتھ ساتھ جہاد کی بھی ضرورت ہے کہا: دشمن کے خطرے کو دور کرنے کے لئے عملی اقدام کی ضرورت ہوتی ہے اور دعا اس اقدام کو مکمل کرتی ہے۔
حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جس کی سرزمین زیر قبضہ ہو یا پھر دشمن اسے دھمکی دے رہا ہو، اسے خاموش نہیں بیٹھنا چاہئے کہا: حالیہ برس عالم عرب اور امت اسلامیہ کے لئے بدترین سال رہے ہیں ۔
انہوں نے عرب دنیا اور عالم اسلام کی صورت حال کو انتہائی تشویشناک بتاتے ہوئے کہا: مسائل اور بحرانوں کا حل دعا اور عملی اقدامات کے ذریعے ممکن ہے ۔
حجت الاسلام و المسلمین سید حسن نصر اللہ نے امت اسلامیہ اور عربیہ کی نجات کو فکری اور ثقافتی جد و جہد، عملی اقدامات، جہاد، تعاون اور ثابت قدمی نیز دعا کے ذریعے ممکن قرار دیا اور کہا: لبنان کے خلاف تینتیس روزہ جنگ میں صیہونی دشمن پر کامیابی، لبنان اور دیگر ممالک کے عوام کی دعاؤں کا ہی نتیجہ تھا۔
انہوں نے مزید کہا: مسلمانوں کو چاہئے کہ فلسطین کی آزادی کے ساتھ تکفیریوں کے فتنے کو دور کرنے کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں ۔