رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے شیعہ عالم دین آیت الله نمر کے بھائی محمد نمر نے اپنی ایک گفت و گو میں شیخ نمر کی سزائے موت کے حکم پر عمل کو تشویش کا سبب جانا ہے اور کہا : یہ حکم جو تجدید نظر کے قابل اب نہیں ہے اور ایسی صورت میں اس کو انجام دینا خطرناک صورت اختیار کرنے کا سبب ہے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : شیخ نمر کے حکم کا نفاذ ملک سلمان کے آخری دستخط پر منحصر ہے اور ان کی طرف سے دستخط اس مجاہد عالم دین کی پھانسی کی سزا پر تائید کے مانند ہے ۔ اس حکم کا نفاذ سعودی عرب میں تنازعہ و افترا تفری کی حالت پیدا کرے گی ۔
محمد نمر نے تاکید کی ہے : سعودی عرب کے حکام کی طرف سے سعودی عرب کے مشرقی علاقہ میں شیعوں کو کچلے جانے کی پالیسی کے اقدام کے سبب اس علاقہ جہاں اکثر آبادی شیعوں کی ہے لوگوں کی طرف سے نارضایتی کی وجہ بنی ہے ۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ اس حکم پر عمل در آمد ملک میں حکومت کے استحکام کو شدید طور سے نقصان و کمزور کر سکتا ہے بیان کیا : اگر ملک سلمان اس حکم کے نفاذ پر روک لگا دیں تو ایک حد تک ملک کے اندر مذہبی بحران کی شدت میں کمی ہو سکتی ہے اور ملک میں استحکام و سلامتی و ثبات کے قیام کے لئے زمینہ فراہم ہوگا ۔
آیت اللہ نمر کے بھائی نے اپنی گفت و گو کے اختمام میں بیان کیا : سعودی عرب کے دربار کی حالت سے اندازہ ہوتا ہے کہ ملک سلمان کی طرف سے اس حکم کے نفاذ پر دستخط ہونے کا احتمال زیادہ ہے ۔ واضح و روشن ہے کہ یہ مسئلہ سعودی عرب کے مشرق میں شیعوں کو کچلنے اور کنارہ کرنے کی غرض سے کیا جا رہا ہے ۔