رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے زیر اھتمام 27مارچ کو اسلام آباد میں منعقد ہونے والی " قومی اتحاد امت کانفرنس " کی انتظامیہ کا اجلاس منعقد کیا گیا جس میں جماعت اسلامی، اسلامی تحریک، جمعیت علمائے پاکستان، جماعۃ الدعوۃ،تنظیم اسلامی، مجلس وحدت مسلمین، جماعت اہل حدیث، تحریک فیضان اولیاء، ہدیۃ الہادی پاکستان، کوآرڈینشن کونسل،انجمن نوجوانان اسلام ،رحمۃ اللعالمین پاکستان اور البصیرہ کے اراکین اور عہدے داران نے شرکت کی ۔
اس اجلاس میں میں انتظامات کے لیے کمیٹیاں تشکیل دی گئیں ۔ کمیٹیوں کا اجلاس 29 فروری کو طلب کرلیا گیا ہے جس کی صدارت کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ کریں گے ۔
آصف لقمان قاضی کی اطلاع کے مطابق، قومی اتحاد امت کانفرنس میں ملک بھر سے تمام دینی جماعتو ں کے سربراہ اور راہنماء سمیت ہزاروں علماء و مشائخ شرکت کریں گے ۔ کانفرنس میں خواتین کی بھاری تعداد شرکت کرے گی اور عوام کو مشترکہ دینی اقدار پر جمع کریں گے ۔
ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے ڈپٹی جنرل سکریٹری ثاقب اکبر نے یہ کہتے ہوئے کہ پاکستان میں فرقہ واریت اور تکفیریت کو درآمد کرنے کی سازشوں کو ناکام بنائیں گے کہا: میڈیا میں بڑھتی ہوئی بے حیائی کو اگر نہ روکا گیا تو عوام کو سڑکوں پر آنا ہوگا۔
اجلاس میں شریک تمام تنظیموں کے راہنماؤں نے اس امر کا عہد کیا کہ وہ اس کانفرنس کو کامیاب بنا کر مرحوم قائد قاضی حسین احمد کی خدمات کو بھر پور خراج تحسین پیش کریں گے ۔