07 April 2016 - 10:49
News ID: 9235
فونت
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری :
رسا نیوز ایجنسی ـ وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما نے کہا : آئس لینڈ کے وزیر اعظم کی طرح حمیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے نوازشریف کو فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہیے ۔
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفري


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا : پانامہ لیکس کے انکشافات کے بعد نوازشریف کا وزارت عظمٰی پر فائز رہنا آئین پاکستان کی شدید خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : پانامہ لیکس کے انکشافات کے بعد میاں نواز شریف مسند اقتدار پر بیٹھنے کا اخلاقی جواز کھو چکے ہیں ۔

وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا : پاکستان کے مفادات اور سالمیت کے تحفظ کے لیے ایمانداری سے ذمہ داریاں ادا کرنے کا حلف اٹھانے والے وزیراعظم کی ایسی بدعنوانی منظر عام پر آ گئی ہے جو ناقابل معافی ہے۔

انہوں نے بیان کیا : آئس لینڈ کے وزیر اعظم کی طرح حمیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہیے بصورت دیگر قوم ان کے خلاف متحد ہو کر اپنا فیصلہ سنانے پر مجبور ہو جائے گی۔

راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا : میاں نواز شریف اگر سچے ہیں تو قوم کے سامنے وضاحت پیش کرنے کی بجائے پانامہ لیکس کے ذمہ داران کے خلاف عزت ہتک کا مقدمہ عالمی عدالت میں لے کر جائیں۔ محض عدالتی کمیشن کی تشکیل سے حقائق پر پردہ نہیں ڈالا جاسکتا۔

انہوں نے تاکید کی : وزیر اعظم کا یہ کہنا انتہائی مضحکہ خیز ہے کہ سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے ان پر الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ پانامہ لیکس نے صرف پاکستان کے حوالے سے بات نہیں کی بلکہ ایک کروڑ چودہ لاکھ خفیہ دستاویز جاری کی ہیں۔

وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما نے کہا : نواز شریف لفظوں کے ہیر پھیر میں خود کو چھپانے کی بے سود کوشش نہ کریں۔ حکومت کی معتبر شخصیات کی طرف سے مختلف ممالک میں کاروبار کے نام پر غیر معمولی بدعنوانی پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین سیکنڈل ہے۔

حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے اپیل کرتے ہوئے کہا : ملک کی تمام محب و طن سیاسی و مذہبی جماعتوں کو چاہیے کہ ملکی مفادات کے منافی سرگرمیوں میں مصروف ان حکمرانوں کا مل کر محاسبہ کریں جنہوں نے ملی غیرت کا جنازہ نکال کر رکھ دیا ہے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬