24 April 2014 - 12:02
News ID: 6688
فونت
حجت الاسلام محمد امین شھیدی:
رسا نیوز ایجنسی - مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی جنرل سکریٹری نے کراچی میں شیعوں کا دھشت گردی کا نشانہ بنائے جانے پر سخت رد عمل کا اظھار کرتے ہوئے کہا: ایک ہفتے میں دس سے زائد شیعوں کا قتل حکومت سندھ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔
حجت الاسلام محمد امين شھيدي

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی جنرل سکریٹری حجت الاسلام محمد امین شھیدی نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: کراچی میں ملت جعفریہ کے عمائدین کا قتل انہیں عظیم عظیم سرمایہ سے محروم کرنا ہے ۔


اس پریس کانفرنس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما مولانا منور نقوی، مولانا علی انور جعفری، مبشر حسن اور علی حسین نقوی بھی موجود تھے۔


انہوں ںے یہ بیان کرتے ہوئے کہ شہر کراچی میں بے گناہ انسانوں کے خون سے ہولی کھیلی جا رہی ہے اور حکومت سندھ اقتدار کی بندر بانٹ تقسیم میں مصروف عمل ہے کہا: ملت جعفریہ اپنے دفاع کی خاطر کسی قسم کے راست اقدام سے گریز نہیں کرے گی ۔


سرزمین پاکستان کے نامور شیعہ عالم دین نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ شہر کراچی میں گذشتہ ایک ہفتے میں دس سے زائد شیعہ مسلمانوں کا قتل سندھ حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے تاکید کی: حکومت سندھ کراچی میں جاری ٹارگٹ کلنگ کی روک تھام کے لئے اقدامات کرے ورنہ سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔


انہوں نے اس بات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہ گذشتہ کئی ماہ سے شہر کراچی میں ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ملت جعفریہ کے عمائدین اور نوجوانوں سمیت علماء کرام، ڈاکٹروں، پروفیسروں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا کر قوم اور ملک و ملت کو عظیم سرمایہ سے محروم کرنے کی گھناؤنی سازش پر عمل کیا جا رہا ہے کہا: افسوس ناک بات یہ ہے کہ سندھ حکومت قاتلوں کی گرفتاری اور انہیں سزا دلانے میں ناکام و بے بس رہی ہے ۔


ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی جنرل سکریٹری نے یہ کہتے ہوئے کہ ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ طویل عرصے سے قتل کئے جانے والے ملت کے عظیم سپوتوں کے قتل عام میں خود سندھ حکومت اور اعلیٰ ریاستی ادارے بھی ملوث ہیں کہا: قاتلوں کے بے نقاب کیا جائے اور سندھ میں بسنے والے محب وطن پاکستانیوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے بصورت دیگر ملت جعفریہ اپنے حقوق کے دفاع کی خاطر کسی قسم کے راست اقدام سے گریز نہیں کرے گی۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ گلگت اور بلتستان کے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والوں کو معاف نہیں کریں گے اور وفاقی حکومت سمیت گلگت انتظامیہ یہ بات جان لے کہ گلگت اور بلتستان میں گندم سبسڈی کو بحال نہ کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ کار وسیع ہوکر اسلام آباد میں ایوانوں تک جا پہنچے گا اور حالات کی تمام تر ذمہ داری وفاقی حکومت پر عائد ہوگی ، وفاقی حکومت کو متنبہ کیا : فی الفور گندم سبسڈی کو بحال کرے اور گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کی فراہمی میں رکاوٹوں کو دور کیا کرے ۔


حجت الاسلام امین شہیدی نے گلگت اور بلتستان میں جاری عوامی ایکشن کمیٹی کے احتجاجی دھرنوں اور لانگ مارچ کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا: ضرورت پڑی تو ملک بھر میں چکہ جام کر دیں گے۔


انہوں ںے کراچی میں گذشتہ دنوں دہشت گردانہ حملے کا نشانہ بننے والے معروف صحافی اور اینکرپرسن حامد میر پر قاتلانہ حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا : سندھ حکومت حامد میر سمیت شہر کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے دیگر صحافی بھائیوں سمیت عام شہریوں کے قتل میں ملوث خطرناک اور ملک دشمن دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے۔

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬