رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں یوم شہداء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا : ظالم حکمرانوں نے ظلم کی انتہا کر دی ہے، میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ انقلاب پھولوں کی سیج نہیں، اس کے لئے قربانیاں دینی پڑتی ہیں، لیکن آپ کی ہمت سے آج حکمرانوں کے اقتدار کا سورج غروب ہونے والا ہے۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : ماڈل ٹاؤن میں بھوکے پیاسوں کے ساتھ ہوں، میں نے بھی کھانا نہیں کھایا۔ کارکن میرا پہرا دے رہے ہیں، میں ساری رات آپ کا پہرہ دیتا ہوں۔ میں اللہ کے حضور آپ کے لئے جاگتا ہوں اور آپ کے مقدر کی تبدیلی کی دعا کرتا ہوں۔ آپ نے قربانیاں دی ہیں، تو آپ کی قربانیوں سے مظلوموں کو ظلم سے نجات ملے گی، ہم یہ جنگ لڑیں گے، آپ کے ساتھ میں بھی لڑوں گا۔ مجھے اطلاع ملی ہے کہ میں کسی بھی وقت شہید کر دیا جاوں گا، میں شہادت سے ڈرنے والا نہیں، میں شہادت کو سینے سے لگا کر نکلا ہوں۔ ان کا منصوبہ ہے کہ جب کارکن تھک جائیں تو مجھے قتل کر دیا جائے۔ میں ڈرنے والا، جھکنے والا نہیں، ظالم حکمران کسی بھی حربے سے مجھے ڈرا سکتے ہیں نہ جھکا سکتے ہیں۔ میں انقلاب کی فتح تک جنگ لڑوں گا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا : انقلاب تک یہیں رہو، یا انقلاب آجائے گا یا میں قتل ہوجاؤں گا۔ میں کسی کنٹینر میں نہیں بیٹھا، میں سکیورٹی میں نہیں بیٹھا، آو دہشت گردو، مجھے قتل کر دو، میں ملک کے مظلوموں کے لئے شہید ہوں گا، میں بے گھروں، بے روز گاروں، غربیوں کے لئے شہید ہوں گا جو کپڑا بنتے ہیں لیکن ان کا تن ننگا ہے، میں ان کے لئے شہید ہوں گا، جو اناج اگاتے ہیں لیکن ان کے اپنے بچے بھوکے ہیں۔ میں کمزوروں کے لئے شہید ہوں گا جو قتل ہوتے ہیں لیکن مقدمہ درج نہیں ہوتا۔ میں نے بینک بیلنس بنائے نہ جائیدادیں، میں شہیدوں کے خون کی قسم کھا کر کہتا ہوں، دنیا میں کہیں بھی میری جائیداد ہوتی تو ایف آئی اے ڈھونڈ لیتی، لیکن تم ناکام رہے ، ایف آئی اے نے سو صفحات کی رپورٹ وزیراعظم کو دی، جس میں کہا گیا کہ طاہرالقادری کے خلاف پوری دنیا میں منی لانڈرنگ ثابت نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا : میں یوم شہداء پر شہیدوں کے خون کو گواہ بنا رہا ہوں، میں نے زندگی میں ایک سال بھی ٹیکس ادائیگی کا ناغہ نہیں کیا ، میرا ایک کنال کا گھر ہے، جس میں 3 فیملیز رہتی ہیں، میں اور میرے دو بیٹے اس کے علاوہ میری کوئی جائیداد نہیں، میں انقلاب کے لئے کیوں لڑ رہا ہوں، اس لئے کہ اس ملک کی بہو بیٹیوں کو تحفظ فراہم کر سکوں ، مجھے حدیثوں اور تلاوت میں حکمرانوں کے اقتدار سے زیادہ لطف آتا ہے، میں اسلام کی ترویج کے لئے جب مطالعہ کرتا ہوں تو مجھے وہ سکون ملتا ہے جو بیان نہیں کرسکتا ، میں اپنی کتابوں کی رائیلٹی تک نہیں لیتا، نہ کیسٹس پر ہونے والی آمدنی لیتا ہوں، جو شخص اپنی تحریر وتقریر سے پیسے نہیں لیتا، اسے اور کس چیز کا لالچ ہوگا، میں 18 کروڑ مظلوم عوام کے لئے یہاں آیا ہوں۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا :یا انقلاب کی فتح کا سویرا طلوع ہوگا یا میری شہادت ہوگی۔ اس کے سوا کوئی تیسرا آپشن نہیں۔ 10 دن سے یہاں عورتوں اور بچوں کو قیدی بنایا گیا، انقلاب سے پہلے تاجدار کائنات کو بھی تین سال شیبہ ابی طالب میں قیدی بنایا گیا، آپ کارکن بتائیں مزید 3 دن یہاں قید رہنا چاہتے ہو؟ جو جانا چاہیے مجھے چھوڑ کر چلا جائے، امام حسین علیہ السلام نے بھی فرمایا تھا چراغ گل کر دو، چراغ گل کرکے کہا جو جانا چاہتا ہے چلا جائے، کہا سخت وقت آنے والا ہے، میں آپ کو بھی خیمہ حسین علیہ السلام کا وقت یاد دلا رہا ہوں، جو مجھے چھوڑ کر جانا چاہئے چلا جائے۔ میں آنکھیں بند کر آپ سے پوچھتا ہوں، جو جانا چاہیے چلا جائے، آپ انقلاب کے لئے رہو گے یا نہیں؟ (کارکنوں نے ہاتھ اٹھا کر انقلاب کی حمایت کا اعلان کیا) ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ 3 دن کے لئے آپ قیدی بنیں میں 3 دن کے بعد آپ کو نیا لائحہ عمل دوں گا۔ یہاں کھانا نہ ملے تو روزہ رکھ لیں گے، تاکہ ادھر ظلم کی انتہا ہو جائے ادھر صبر کی انتہا ہو جائے۔ ظالم اپنا ظلم آزمائے ہم اپنے صبر کو آزمائیں گے۔