رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شمال مشرقی سوئیس کی پارلیمنٹ نے اسکولوں میں مسلم لڑکیوں کے پردے پر پابندیاں لگانے کے حوالے سے پیش کردہ ایجنڈے کو تصویب نہیں کیا ۔
سوئیس کی ڈیموکریٹک یونین پارٹی نے صوبائی پارلیمنٹ میں گذشتہ سموار 29 ستمبر کو اسکولوں میں پردے پر پابندی کے ایجنڈے کو ممبروں کے سامنے پیش کیا تھا مگر یہ ایجنڈا تصویب نہیں پاسکا ۔
پارلیمنٹ میں یہ ایجنڈا 51 موافقین کے مقابل 62 مخالفین کی بناء پر پاس نہیں ہوسکا ۔
پردہ سوئیس کے بیشتر علاقوں میں مورد بحث ہے ، سوئیس کی ڈیموکریٹک یونین پارٹی نے یورپ کو اسلامی ہونے پر سخت رد عمل کا اظھار کرتے ہوئے اسکولوں میں پردے پر پابندی لگائے جانے کا مطالبہ کیا ہے ۔
سن 2013 میں اس ملک کی فیڈرل کورٹ نے اعلان کیا تھا کہ فقط صوبائی پارلیمنٹ طالبات کی دینی پابندیوں کو کنٹرول کے سلسلہ میں قانونی تصویب کر سکتی ہے ۔
واضح رہے کہ مئی میں صوبہ سولر کی پارلیمنٹ نے بھی 18 موافق اور73 مخالفین کی بناء پر اس صوبہ کے مدارس میں پردے پر پابندی کے مسئلہ کو رد کردیا تھا ۔