رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان و افغانستان اور ہندوستان کے بعض علاقہ میں زلزلہ کے زد میں جان بحق ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے ابھی تک پاکستان میں 300 سے بھی زیادہ لوگوں کو زلزلہ کی وجہ سے اپنی جان گنوانی پڑی تو افغانستان میں زلزلہ سے جان بحق ہونے والوں کی تعداد 170 اور اسی طرح ہندوستان زلزلہ کے علاقہ میں 10 لوگوں کو موت کا سامنا کرنا پڑا ۔
جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کا مرکز کابل سے 265 کلومیٹر دوری پرتھا جب کہ زمین میں اس کی گہرائی 212 کلو میٹر اور ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت 5۔7 ریکارڈ کی گئی۔
زلزلے کے جھٹکے پاکستان، افغانستان اور ہندوستان میں محسوس کیے گئے جب کہ زلزلے سے سب سے زیادہ نقصان پاکستان کے خیبرپختونخوا کو پہنچا جہاں 220 سے زائد افراد جاں بحق اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہوگئے ۔
متاثرہ علاقوں میں پشاور، شانگلہ، لوئردیر، اپر دیر، گلگت، اسکردو، چترال ، نوشہرہ اور خیبرایجنسی شامل ہیں جہاں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں اور شہری پھنس کررہ گئے ہیں ۔
کوئٹہ، مالاکنڈر، جھنگ، میانوالی، خوشاب، منڈی بہاؤالدین، گوجرانوالہ، مظفر گڑھ، ڈی جی خان، مرید کے، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب، گجرات، جہلم، کھاریاں اور راولپنڈی سمیت ملک کے دیگر حصوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں ۔
پاکستان کے مختلف حصوں میں زلزلے کے دوران دور دراز کے علاقوں میں مواصلاتی نظام بھی متاثر ہوا اور موبائل فون سروس میں بھی خلل پیدا ہوگیا۔
قابل بیان ہے کہ زلزلہ میں بھاری نقصان کی وجہ سے امدادی کاروائی جاری ہے ابھی تک بعض لوگوں کو ملبے سے نکالا جا رہا ہے ۔ اور بعض لوگوں کی اسپتال میں ہالت نازک ہے ۔