رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مملکت حجت الاسلام و المسلمین ڈاکٹر حسن روحانی نے گذشتہ روز ثقافتی انقلاب کی اعلی کونسل کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے پیرس حملے کی شدید مذمت کی اور اسے اسلام فوبیا کا حصہ جانا ۔
انہوں ںے یہ کہتے ہوئے کہ اسلام، امن و رحمت کا دین ہے اور ہمیں اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہیے کہ یہ اقدامات خاص طور پر یورپ اور امریکہ میں کہ جہاں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد رہتی ہے، اسلامو فوبیا میں اضافے کا باعث بنیں تاکید کی: افسوس بچے، عورتیں اور عام بے گناہ افراد دہشت گردانہ اقدامات کا شکار ہوئے ہیں اور ان جرائم کا مقابلہ کرنے کے لیے عالمی عزم و اتحاد کی ضرورت ہے ۔
ڈاکٹر روحانی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران برسوں سے عالمی سطح پر دہشت گردی کی لعنت کا بھرپور مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دے رہا ہے کہا: ایران ایک ایسے ملک کی حیثیت سے کہ جو خود دہشت گردی کا شکار ہوتا رہا ہے، دہشت گردانہ سرگرمیوں اور بے گناہ انسانوں کے قتل عام کی مذمت کرتا ہے اور وہ اس قسم کے دہشت گردانہ اقدامات کا سنجیدگی سے اور ٹھوس طریقے سے مقابلہ کرے گا ۔
انہوں نے دہشت گردوں کا سنجیدگی سے مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا: ہمیں اس بات کا جائزہ لینا چاہئے کہ داعش اپنے دہشت گردانہ اقدامات کو جاری رکھنے کے لیے اپنی مالی اور فوجی ضروریات کن ذرائع سے پوری کرتا ہے۔