رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے اپنے درس خارج فقہ کے آغاز پر جو مسجد آعظم حرم مطھر حضرت معصومہ قم میں سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ علمیہ قم کی شرکت میں منعقد ہوا دنیا کے حالیہ دھشت گردانہ حملے لبنان ، بغداد، افغانستان اور پیرس حملے کی شدید مذمت کی ۔
اس مرجع تقلید نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ میں ان تمام جنایتوں کی مذمت کرتا ہوں کہا: اس سانحہ نے تمام یوروپ کو خوف زدہ کردیا ہے البتہ یہ وحشت دیگر ممالک تک بھی پہونچے گی ۔
انہوں نے یاد دہانی کی : داعش اور دھشت گرد گروہوں کی تعداد بہت زیادہ نہیں ہے ، مگر ان کی ہر طرح سے حمایت کی جاتی ہے کہ اگر یہ حمایتیں نہ ہوں تو صفحہ ہستی سے مٹ جائیں گے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے دھشت گردی سے مقابلے میں مغرب کی دوگانہ پالیسیوں کی مذمت کی اور کہا: ایک طرف امریکا اپنے افراد کو بھیج کر ان کی تربیت کرتا ہے ، سعودیہ و دیگر ممالک انہیں پیسہ و اسلحہ فراہم کرتے ہیں ، اسرائیل کی ان کی حمایت کرتا ہے ، ترکی ان سے پٹرول کی خریداری کرتا ہے اور انہیں پیسہ دیتا ہے کہ اگر یہ حمایتیں نہ ہوں تو وہ مختصر سی مدت میں ختم ہوجائیں گے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے استاد نے تاکید کی : سب سے عجیب و غریب بات یہ ہے کہ اس گروہ کو وجود میں لانے والے خود اس جنایت کی مذمت کرتے ہیں کہ درحقیقت وہ خود اپنی جنایت کی مذمت کرتے ہیں ، کیا یہ نیند سے بیدار ہوں گے کہ وہ خود اس مصیبت کا شکار ہورہے ہیں اور انہوں نے جس سانپ کی پرورش کی تھی اب خود انہیں ڈنس رہا ہے یا اپنے گذشتہ راستہ ہی پر گامزن رہتے ہیں ؟ ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے مزید کہا: غاصب اسرائیل کا کہنا ہے کہ داعش کو نابود کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، البتہ ہاں آتش جنگ اسلامی ممالک تک محدود نہ رہے گی ، تمھارے دامن میں بھی یہ آگ لگ چکی ہے اور مزید بڑھتی جائے گی ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے تاکید کی : امید ہے کہ مغربی اور دھشت گردوں کی حمایت کرنے والے ممالک ہوش کے ناخن لیں گے اور ان گروہوں سے اپنی حمایت ختم کردیں گے کہ اگر ان کی حمایت نہ کی جائے تو یہ بہت مختصر سی مدت میں مٹ جائیں گے ، اور اگر جہازوں کے ذریعہ ان تک اسلحے اور کھانے پینے کی اشیاء پہونچائی جائے گی تو ان کی حیات کے لمحات بڑھ جائیں گے ۔
اس مرجع تقلید نے یاد دہانی کی: ملت اسلامیہ بیدار ہو اور آپس میں متحد ہوجائے کہ اگر متحد ہوجائے تو تکفیریوں اور دھشت گردوں کو نابود کرنا مسلمانوں کے لئے کوئی بڑی بات نہیں ہے ، مگر افسوس بعض اسلامی ممالک انہیں اسلحہ فراھم کرتے ہیں اور دھشت گردوں کی ھمہ جانبہ حمایت کرتے ہیں ۔