14 November 2015 - 14:51
News ID: 8689
فونت
حجت الاسلام سید کلب جواد نقوی :
رسا نیوز ایجنسی ـ لکھنو کے امام جمعہ نے بیان کیا : جو لوگ نماز کو ترجیح نہیں دیتے وہ عملی طور پر اہل بہت علیہم السلام کو نقصان پہوچاتے ہیں اور شریعت کے تقدس کو پامال کرتے ہیں ۔
حجت الاسلام سيد کلب جواد نقوي


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان، لکھنو کے آصفی مسجد ، بڑا امام بارگاہ میں لکھنو کے امام جمعہ حجت الاسلام سید کلب جواد نقوی نے اس ہفتہ نماز جمعہ کے خطبہ میں اس اشارہ کے ساتھ کہ ہر عبادت کے پشت پردہ کوئی نہ کوئی حمکت و فلسفہ پایا جاتا ہے جو لوگ اس فلسفہ سے با خبر نہیں ہیں وہ اس کے فلسفہ کو سمجھنے کی کوشش کریں بیان کیا : مجالس و عزاداری کے پشت پردہ بھی ایک فلسفہ موجود ہے جس کے لئے امام حسین علیہ السلام نے اپنے 18 سال کے جوان علی اکبر (ع) اور 6 ماہ کے جناب علی اصغر (ع) کی قربانی پیش کی ۔

انہوں نے اپنے خطبہ میں بیان کیا : کربلا کے میدان میں نماز تھی مگر روح نماز نہیں تھی ، آزان دی جاتی تھی لیکن اس آزان میں روح آزان نہیں تھی ، تمام ارکان تھے مگر سب بغیر روح کے تھے ، اگر جسم بغیر روح کے ہو تو وہ نابود ہو جائے گا ۔ اسی طرح اسلام کا ایک جسم تھا جس اسلام میں امام حیسن علیہ السلام نے روح ڈالی اور اسے زندہ کر دیا ۔

حجت الاسلام سید کلب جواد نقوی نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : ہمیں سمجھنا ہوگا کہ مقصد امام حسین علیہ السلام کیا ہے ؟ ایسا نہ ہو کہ مجالس ہم کر رہے ہیں لیکن اس کے ذریعہ دین کو نقصان ہو رہا ہو شریعت کو نقصان پہوچ رہا ہو لہذا ہم لوگوں کو مجالس کا انعقاد اس کے مقصد کو مد نظر رکھتے ہوئے کرنا چاہیئے ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : بعض ذاکرین بہت ہی چالاکی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بیان کرتے ہیں کہ ذکر امام حسین علیہ السلام اہم ہے یا نماز اہم ہے یا زیارت روضات آئمہ علیہم السلام کرنے پر 70 حج کا ثواب ہے تو حج کی کیا ضرورت ہے ، ایسی مغالطہ آمیز بیانات سے مومنین کو دھوکہ دیا جاتا ہے یہ نہیں بتایا جاتا ہے کہ 70 حج کا ثواب مستحب حج کا ہے نہ واجب حج  جس پر حج واجب ہے اس کو تو انجام دینا ہی پڑے گا ۔

لکھنو کے امام جمعہ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : بعض لوگ جان بوجھ کر مجلس کا وقت عین نماز کے وقت رکھتے ہیں تا کہ وہ دیکھیں کہ کون شخص نماز پڑھتا ہے اور کون مجلس میں شرکت کرتا ہے ۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : سچا و حقیقی عالم دین و مولانا و مولوی تو وہی ہے جو نماز کے وقت نماز پڑھتا ہے اور مجلس کے وقت مجلس میں شرکت کرتا ہے اور صحیح مولوی بھی وہی ہے جو رات بھر شب بیداری میں عزاداری و ماتم میں مشغول رہتا ہے اور صبح کی نماز بھی اول وقت پڑھتا ہے ۔

لکھنو کے امام جمعہ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا :  جو لوگ نماز کو ترجیح نہیں دیتے وہ عملی طور پر اہل بہت علیہم السلام کو نقصان پہوچاتے ہیں اور شریعت کے تقدس کو پامال کرتے ہیں ۔

حجت الاسلام سید کلب جواد نقوی نے تاکید کرتے ہوئے کہا : امام زین العابدین علیہ السلام سے بہتر کون عابد و عزادار ہو سکتا ہے اتنا روئے کہ چہرہ پر زخم پڑ گیا ، وضو کا پانی دیکھتے ہی گریہ شروع کر دیتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ اتنے سجدے کرتے تھے کہ پیروں میں زخم پڑ جاتا تھا ، امام علیہ السلام نے عزاداری اور عبادت دونوں کر کے دکھا دیا کہ عزاداری کس طرح کی جائے اور عبادت کیسے ہو ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬