رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے جنوبی بیروت کے شیعہ آبادی والے علاقے ضاحیہ میں جمعرات کی شب ہونے والے خود کش دھماکوں میں 43 افراد شہید اور دوسو سے زیادہ لوگ زخمی ہوگئے ۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق اس حادثہ میں ہوئے زخمیوں میں کئی کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔ یہ خود کش دھماکے بیروت میں شیعوں کی اکثریتی علاقے میں ہوئی ہے ۔
بیروت میں دھماکہ کے بعد لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ افراتفری کے عالم میں چیخ پکار کرتے رہے۔ بھاگ دوڑ کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کو امدادی کاروائیوں میں مشکلات کا سا منا کرنا پڑا ۔
تکفیری دہشت گرد گروہ داعش نے ان دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ لبنانی رہنماؤں نے ان دھماکوں کو عوام کو آپس میں لڑانے کی ناپاک سازش قرار دیا ہے ۔
لبنان کے وزیراعظم نے جنوبی بیروت میں ہونے والے دہشت گردانہ بم دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے عوام کو لڑانے اور کشیدگی میں اضافے کو اس غیر انسانی اقدام کا مقصد قرار دیا ہے ۔
لبنان کے وزیراعظم نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ملکی ترقی وپیشرفت کے دشمنوں کے مقابلے میں پوری طرح ہوشیار اور ملی یکجہتی کو محفوظ رکھیں۔انہوں نے ملک میں جمعے کے روز عام سوگ کا بھی اعلان کیا ہے ۔
لبنان کے مفتی اعظم شیخ عبدالطیف دربان، سوشلسٹ ترقی پسند پارٹی کے سربرا ولید جنبلاط، مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور اراکین پارلیمنٹ نیز لبنان کے وزیر صحت نے بھی بیروت کے شیعہ آبادی والے علاقے میں دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کی ہے ۔
واضح رہے کہ عراق اور شام میں داعش اور ان کی متحدین کی مسلسل شکست کی وجہ سے وہ دوسرے ممالک میں بے گناہ لوگوں کو قتل کر کے اپنی شکست کا غصہ نکال رہا ہے ۔