رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی مرجع تقلید نے مقدس روضوں کی تعمیر نو تنظیم کے صدر کے مشیر اور اربعین آرگنائزیشن کی ثقافتی و تعلیمی کونسل کے ممبر سے ملاقات میں اربعین حسینی میں زائروں کے پیدل سفر کے لئے عوامی تعاون میں اضافہ ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا : اربعین حسینی کی پوری دنیا میں کوئی مثال نہیں ہے کہ خداوند عالم نے شیعوں کی قسمت میں یہ تقریب عنایت کی تا کہ اس تقریب میں شیعوں کی عزت و عظمت روشن ہو سکے ۔
انہوں نے وضاحت کی : یہ تقریب بغیر کسی اشتہارات کے انجام پاتے ہیں اور بغیر کسی کے جمع کئے ہوئے لوگوں کے جمع ہونے سے منعقد ہوتی ہے اور امام حسین علیہ السلام کے عاشق خود جوش اور وسیع پیمانہ میں اس تقریب میں حاضر ہوتے ہیں ، معمولا اکثر تاریخی حادثات وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ بھلا دیا جاتا ہے لیکن امام حسین علیہ السلام اور آئمہ اطہار علیہم السلام کی تاریخ اس قانون سے الگ ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے اس بیان کے ساتھ کہ آئمہ اطہار علیہم السلام سے متعلق واقعات نہ صرف زمانہ کے گزرنے سے اس پر گرد و غبار آ جائیں بلکہ وہ روز بہ روز پھیلتے جاتیں ہیں اظہار کیا : اس طرح کی پیش رفت سے ظاہر ہوتا ہے کہ کچھ واقعات ایسے پائے جاتے ہیں کہ جو بغیر کسی اشتہار کے رشد و ترقی کی راہ میں گامزن ہیں ۔
انہوں نے اس نعمت پر شکر کرنے کی تاکید کے ساتھ بیان کیا : اس تقریب کے ذریعہ شیعہ دشمنوں سے مقابلہ میں کھڑے ہوئے ہیں اور ان لوگوں کو شکست و متحیر کر دیا ہے ، اربعین شیعوں کے لئے عظیم دولت ہے کہ اس سے صحیح استفادہ کرنا چاہیئے ۔
مرجع تقلید نے اس بیان کے ساتھ کہ جتنی بھی ممکن ہو زائروں کی خدمت بہتر طریقہ سے اور سزاوار انداز سے بغیر کسی نقصان کے انجام دیا جائے بیان کیا : زائروں کی خدمت امام حسین علیہ السلام کی خدمت ہے ، اس قدم کا ثقافتی ثمرہ بھی ہونا چاہیئے کہ جو بہت ہی تاثیر گزار ہے ؛ افسوس کی بات ہے کہ بعض زیارت کو جاتے ہیں لیکن نماز میں کوتاہی کرتے ہیں ۔
انہوں نے بیان کیا : اربعین کی ثروت سے صحیح استفادہ کرنا چاہیئے ، اور اسی طرح سلامتی مسائل کے سلسلہ میں تادبیر و تفکر بھی ضروری ہے جو لوگ اس مواقع پر زیارت کی صلاحیت نہیں رکھتے ہیں اور خواتین کو بھی چاہیئے کہ اپنی زیارت کسی دوسرے موقع پر انجام دیں تا کہ کسی طرح کی جسمی تکلیف و نقصانات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے بیان کیا : دشمن کمین میں ہے کہ کسی طرح زائروں کو نقصان پہوچائے خاص کر منا کے حادثے کے بعد دشمن اس کوشش میں ہے کہ شیعوں کے مینیجمنٹ کو نقصان و کمزور کرے ، اس وجہ سے کوئی ایسا واقعہ پیش نہ آئے تا کہ دشمنوں کو اپنی زبان کھولنے کا موقع مل جائے ۔
انہوں نے بیان کیا : اربعین کے اہم مسائل کو کتاب کی صورت میں جمع کرنی چاہیئے اور تاریخ میں ثبت ہو ، واقعہ نگاری موضوع سے اہم ہے ۔