رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله حسین نوری ھمدانی نے اپنے درس خارج فقہ کے آغاز پر جو مسجد آعظم حرم حضرت معصومہ قم میں سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ کی شرکت میں منعقد ہوا حالیہ دھشت گردانہ حملے من جملہ بیروت اور پیرس سانحہ کی شدید مذمت کی اور متاثر گھراںوں سے ہمدردی کا اظھار کیا ۔
انہوں نے امریکا اور مغربی ممالک کی سرگرمیوں کو دنیا کی مشکلات کی بنیاد جانا اور کہا: بعض قدرتوں کا یہ تصور ہے کہ وہ دھشت گردوں اور تکفیریوں کو پرورش دے کر اسلامی ممالک کو بحران کا شکار کرسکتی ہیں اور خود ایک گوشہ میں چین و سکون کی سانس لے سکیں گے ۔
اس مرجع تقلید نے بیان کیا: ان شدت پسند اور دھشت گرد گروہوں کی تربیت دینے والے اس بات کو جان لیں کہ دیر یا زود وہ بھی مشکلات سے روبرو ہوں گے جیسا کہ آج داعش مغربی ممالک کے لئے بلائے جان ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے استاد نے بیان کیا: فرانس کے دار الحکومت پیرس میں رونما ہونے والا سانحہ انہیں مغربی ممالک کی بد اعمالیوں کا نتیجہ ہے اور انہیں اس سے عبرت لینی چاہئے ۔
انہوں نے یاد دہانی کی: اگر فرانس سے جیسے مغربی ممالک دھشت گردوں کی حمایت نہ کرتے اور شام و عراق کی عوام کو داعش سے لڑنے کا موقع دیتے تو آج داعش کا خاتمہ ہوچکا ہوتا ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے ملت اسلامیہ کو اتحاد کی دعوت دیتے ہوئے دشمن کی گھناونی سیاست کے مقابل ہوشیار رہنے کی تاکید کی اور کہا : اسلامی ممالک آگاہ رہیں کہ دشمن کے مقابل فقط اتحاد اور ہوشیاری انہیں عزت و کرامت عطا کرسکتی ہے ۔
اس مرجع تقلید نے آیت کریمہ کے ضمن میں مزید کہا: مسلمان ھرگز موقع نہ دیں کہ سامراجی ممالک ان پر حملہ کریں اور اس کے بعد وہ دفاع پر مجبور ہوں ، بلکہ اتنا زیادہ قدرت مند ہوں کہ ہر قسم کے خطرے کو دفع کرسکیں ۔