رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مفتی مصر شوقی علام نے تاکید کی : دنیا کے لئے اسلام کا پیغام شفقت و رحمت ہے مگر افسوس آج دھشت گردی کے ذریعہ ویرانی اور بربادی ، خوف وحشت کو اسلام کی جانب منصوب کیا جا رہا ہے ، مسلمانوں کی مصیبتیں اور آفتیں انہیں افکار کا نتیجہ ہیں ، اس کے سبب معاشرے سے شفقتیں اور رحمتیں ناپید ہوچکی ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا: داعش کی صورت میں صهیونی اور تکفیری اتحاد نے قران کریم کی50 آیتوں کی غلط تفسیر کی ہے اور اس سے استفادہ کیا ہے ۔
اس رپورٹ کے بنا پر مصر کے پیپر «المصری الیوم» نے اس مفتی کے بیان کو نقل کرتے ہوئے کہا: الازھر لوگوں کو اسلام کے حقیقی پیغام سے آشنا کرائے گا ۔
انہوں نے مزید کہا: الازھر کا کوئی بھی فارغ التحصیل دھشت گرد نہیں ہے ۔
علام نے کہا: شدت پسند افکار اس بات کی بیانگر ہیں کہ اس کا الازھر اور شریعت اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ، کیوں کہ الازھر کے اھداف عصر حاضر اور مستقبل میں لوگوں کی ضررتوں کی تکمیل کی ہے ۔
انہوں نے واضح طور پر کہا: الازھر کے اھداف و مقاصد دنیا کے کانوں تک اسلام کا پیغام پہونچانا ہے ۔
مفتی مصر نے کہا: مرکز صدور فتوا کی بیان کردہ تعداد کی مطابق، داعش کی صورت میں صهیونی اور تکفیری اتحاد نے قرآن کریم کی50 آیتوں کی غلط تفسیر کی ہے اور اس سے استفادہ کیا ہے جو الازھر کی تفسیر کے برعکس ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: مسلمان متمدن ہیں اور یہ وہ چیز ہے جسے ہم نے الازھر سے سیکھا ہے اور سنت رسول اسلام کے مطابق ہے لھذا اسلام کی اساس تین باتیں ہیں ایک تمدن، دو آبادانی اور تیسرے سازندگی ۔