رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان، لکھنو کے آصفی مسجد ، بڑا امام بارگاہ میں لکھنو کے امام جمعہ حجت الاسلام سید کلب جواد نقوی نے اس ہفتہ نماز جمعہ کے خطبہ میں ایام صفر کی مناسبات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : آج کا روز امام موسی کاظم علیہ السلام کی ولادت سے منسوب ہے امام موسی کاظم علیہ السلام اپنے زمانہ کے سب سے بڑے عالم تھے اور ساتھ ساتھ اس زمانہ کے سب سے بڑے عابد بھی تھے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : دشمنوں کی نفسیات یہ ہے کہ اچھوں کی اچھائی کو چھپاتے ہیں اور برائی کو اپنے دشمن سے منسوب کرتے ہیں لیکن امام علیہ السلام کے دشمن بھی ان کی اطاعت کرنے پر مجبور تھے حالانکہ علم کی توسیع کا مناسب موقع نہ ملنے کے با وجود امام کے علم کی شہرت تھی ۔
سید کلب جواد نقوی نے امام موسی کاظم علیہ السلام کے فرمان کو بیان کرتے ہوئے کہا : امام موسی کاظم علیہ السلام فرماتے ہیں کوئی بھی عہدہ ایسے شخص کو ملنا چاہیئے جو ظالم نہ ہو و نا انصافی نہ کرتا ہو بلکہ وہ رحم کرنے والا ہو اور اس کے دل میں شیعوں کے لئے محبتیں ہوں ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : آج کے دور میں عہدہ اس کو دیا جاتا ہے جو اپنے ہم مذہب کے ساتھ دغا کرے ان پر ظلم کرے ، بلکہ ایسا ہوتا ہے کہ قوم کا جتنا بڑا غدار ہو اس کو اتنا ہی بڑا عہدہ دیا جاتا ہے ۔ اس لئے کبھی کسی اپنے سے امید نہ رکھا جائے کہ وہ کچھ فائدہ پہوچائے گا بلکہ وہ آپ کو نقصان ہی پہوچائے گا ۔
لکھنو کے امام جمعہ نے بیان کیا : اسی وجہ سے بعض مولوی حضرات ایسے ہیں کہ جو قوم کا ساتھ نہیں دے رہے ہیں کہ شاید حکومت کی طرف سے کوئی عہدہ میسر ہو جائے ، اس لئے آج کل کے نہ کسی سیاسی اور نہ ہی ایسے مولوی سے کچھ امید رکھنا چاہیئے ۔
انہوں نے اس اشارہ کے ساتھ کہ جہالت کی حد تو یہ ہو گئی ہے کہ کوئی مرجع فتوا دیتا ہے تو جاہل شاعر شعر کے ذریعہ طنز کرتا ہے بیان کیا : آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای صاحب نے فرمایا کہ حج کے لئے جانے والے افراد وہاں کے پیش امام کی امامت میں نماز ادا کر سکتے ہیں ، ان کے اس فتوا کے خلاف ذاکرین و شعرا نے محاذ قائم کر دیا جن کو نہ اسلام کا مکمل علم ہے اور نہ اس کے اصول کا ۔
سید کلب جواد نقوی نے دہشت گردی کے خلاف بیان کرتے ہوئے کہا : روسیہ کے صدر نے اپنے بیانات میں وضاحت کی ہے کہ داعش کو مالی تعاون کرنے والے 50 ملک ہیں جس کے سلسلہ میں ان پاس ثبوت بھی موجود ہے ۔
انہوں نے کہا : حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے تین سال پہلے کہا تھا کہ مسلمانوں کے لئے جو آگ تم لوگ لگا رہے ہو ایک دن یہ آگ تمہارے دامن گیر بھی ہوگا ۔ پوری دنیا میں اسلام کی بڑھتی ہوئی شہرت کو ختم کرنے کے لئے سامراجیت نے داعش جیسے دہشت گردوں کو پیدا کیا تا کہ لوگ اسلام سے خوف کھانے لگیں اور دوری اختیار کریں ۔
لکھنو کے امام جمعہ نے بیان کیا : افغانستان اور پاکستان میں لاکھوں شیعہ شہید کئے گئے کیا کسی نے اس کے لئے مظاہرہ کیا کسی نے کوئی فتوا دیا مگر کسی نے ایسا نہیں کیا ، 15 سال سے شیعہ مارے جاتے رہے کسی نے نہیں کہا کہ مذمت نہیں ہو رہی ہے شیعہ مارت جاتے رہے اس کو شیعہ و سنی فساد کا نام دے دیا جاتا رہا ہے ۔
حجت الاسلام سید کلب جواد نقوی نے مذہب کے نام پر ہونے والی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا : آج یمن میں ہر روز مسلمانوں کو قتل کیا جا رہا ہے سعودی عرب کی طرف سے اس جارحیت میں ابھی تک کئی ہزار بے گناہ لوگوں کی جان چلی گئی کسی نے مذمت تک نہیں کی، صرف ایک ملک ایران ہے جو جہاں بھی مسلمانوں پر ظلم ہوتا ہے اس کے خلاف تنہا مقابلہ کرتا ہے ۔