17 November 2015 - 15:42
News ID: 8708
فونت
حجت الاسلام ساجد علی نقوی:
رسا نیوز ایجنسی ـ قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا : حکومت نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں عزداری کو محدود کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔
حجت الاسلام و المسلمين سيد ساجد علي نقوي


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام ساجد علی نقوی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا : حکومت نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں عزداری کو محدود کرنے کی کوشش کررہی ہے نیشنل ایکشن پلان کے قانون کو ملکی حالات بہتر کرنے کے لیے استعمال کیا جائے نہ کہ عزداری کو دبانے کے لیے ہم اس چیز کو ہر گز قبول نہیں کریں گے ۔

انہوں نے کہا : سیکورٹی کا بہانہ بنا کر کنٹینر لگا کر عزاداری کو محدود نہ کیا جائے ، نیشنل ایکشن پلان کی آڑمیں روایتی مجالسوں کو روکنا ، گرفتاریاں ہرگز ہم قبول نہیں کریں گے نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں جومقامات درج کیے گئے ہیں اُنہیں فوری طور پر ختم کیا جائے ،

حجت الاسلام ساجد علی نقوی نے بیان کیا : پاکستان میں قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے اگر ملک میں قانونی کی حکمرانی نہ ہوئی تو ملک کے لیے آچھا نہیں ہوگا میڈیا ملک میں حالات کو بہتر بنا نے کے لیے اہم کردار ادا کررہا ہے لوگوں میں شعور پیدا کر نے کے لیے میڈیا کو اور بہتر کام کر نے کی ضرورت ہے ۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا : زائرین کے سفر میں دشواریاں پیدا کی جارہی ہیں سندھ ، گلگت ، پنجاب سمیت پورے پاکستان سے زائرین زمین سفر کرتے ہیں لیکن بلوچستان میں بارڈر پر اُن کے لیے رکاؤٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں یہ وفاقی اور بلوچستان دونوں کی ذمہ داری ہے حکومت کو اپنا کردار ادا کر نے کی ضرورت ہے ۔

حجت الاسلام ساجد علی نقوی نے حکومت کوخبر دار کیا : عزاداری کو محدود کرنے کی تمام سازشیں ناکام بنادی جائیں گیں کنٹینرز ، خاردار تاریں ہمیں عزاداری سید الشہدا امام حسین علیہ السلام منا نے سے نہیں روک سکتیں ۔

انہوں نے کہا : ہم ملک میں امن کے خواہاں ہیں اور کبھی خلاف قانون کسی بھی کاروائی کی حمایت نہیں کرتے میڈیا کے کردار کے بارے میں لوگوں کے اخلاقی حالات بہتر بنانے اور مثبت سوچ پیدا کرنے اور قانونی کی حکمرانی اور انصافی کی فراہمی کے لیے نہایت اہم ہے جھگڑا ور لڑائی کسی طور پر ٹھیک نہیں ہے اختلافات ہوسکتے ہیں ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬