22 November 2015 - 12:20
News ID: 8724
فونت
مشترکہ اعلامیہ ؛
رسا نیوز ایجنسی ـ ملی یکجہتی کونسل پاکستان : ہم بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کا احترام پامال کرنے اور فلسطین عوام پر مسلسل ظلم و جبر روا رکھنے پر غاصب صہیونی حکومت کی مذمت کرتے ہیں اور فلسطینی عوام کے تیسرے انتفاضہ کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فلسطینی عوام کے حقوق کی بازیابی کے لیے عالمی سطح پر آواز اٹھائے۔
ملي يکجہتي کونسل پاکستان


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے زیراہتمام ڈاکٹرصاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر صدر ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے زیر صدارت یہ کل جماعتی کانفرنس ملک کی نظریاتی اساس اور دینی تشخص کو درپیش خطرات کا پوری طرح ادراک کرتے ہوئے اور مسلمانان پاکستان کی ترجمانی کرتے ہوئے حکومت سے یہ مطالبات کرتی ہے ۔

1۔ وزیراعظم پاکستان باطل طاقتوں کے دبائو میں آکر پاکستان کو لبرل ریاست بنانے کے اعلان کو واپس لیں اور قوم کو دو ٹوک یہ یقین دہانی کرائیں کہ وہ دستور پاکستان اور قیام پاکستان کے متفقہ مقاصد کی روشنی میں پاکستان کو ایک اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے۔

2۔ حکومت نے شریعت کے خلاف جو اقدامات خود کیے ہیں یا پاکستانی عدالتوں کے ذریعے کروائے ہیں ان کی اصلاح کے لیے فوری اقدامات کرے۔

٭جیسے سود کے استیصال کا مسئلہ غیر ضروری طور پرسرد خانے میں ڈال دیا گیا ہے جو کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خلاف کھلا اعلان جنگ ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے شریعت ایپلٹ بنچ کے 1999 کے فیصلے پر فوری عمل درآمد کو یقینی بنائے۔

٭جیسے سپریم کورٹ پاکستان کے فل بنچ کے حالیہ فیصلے نے دستور میں موجود تمام اسلامی دفعات کی حیثیت کو بری طرح مجروح کر دیا ہے حالانکہ دستور کی اصل اساس اسلام اور اس میں موجود اسلامی دفعات ہیں جو کہ نا قابل ترمیم ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ان اسلامی دفعات کی مسلمہ حیثیت کو برقرار رکھتے ہوئے فل بنچ کے فیصلے پر حکومت خود نظرثانی دائر کر کے اس فیصلے کی اصلاح کروائے۔

3۔ معاشرے میں میڈیا کے ذریعے بڑھتی ہوئی فحاشی و عریانی کا قرآن و سنت کی روشنی میں موثر سد باب کیا جائے اور پیمرا کو پابند کیا جائے کہ وہ نظریہ پاکستان کی اساس اور اسلام کے حیاء اور عفت کے نظام کے خلاف اقدامات بند کرے اور سپریم کورٹ آف پاکستان نے الیکٹرانک میڈیا سے بے حیائی کے تدارک اور قاضی حسین احمد مرحوم کی طرف سے دائرکردہ رٹ کا جلد از جلد فیصلہ کروائے۔

4۔ پیمرا کو پابند کیا جائے کہ وہ دینی جماعتوں بالخصوص جماعت الدعوۃ اور ایف آئی ایف جو خدمت و فلاح کا ادارہ ہے کی کوریج سے پابندی اٹھائے۔

5۔ ہم سپریم کورٹ آف پاکستان کے غازی ممتاز حسین قادری کیس میں حالیہ فیصلے کو غیر شرعی قرار دیتے ہوئے مسترد کرتے ہیں۔ ممتاز قادری کا مسئلہ خالصتاً اسلامی مسئلہ ہے اسے اسلامی اصولوں اور قوانین کی روشنی میں فوری طور پر حل کیا جائے۔

6۔ عقیدۂ ختم نبوت کے خلاف جو مواد قانونی پابندی کے باوجود کسی بھی صورت میں شائع ہورہا ہے اسے ضبط کرے اور اس کو تحریر کرنے اور اسکی اشاعت و تقسیم کرنے والوں کے خلاف موثر قانونی کارروائی عمل میں لائے۔

7۔ پاکستان میں عدل وانصاف کی فراہمی دشوار اور طویل ترین بنا دی گئی ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ عوام کو فوری اور سستا انصاف فراہم کرنے کے لیے اسلام کا نظام قضاء و عدل بالفعل نافذ کیا جائے اور موجودہ عدالتی نظام کی کمزوریوں کو دور کیا جائے ۔

8۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت آئی ایم ایف سے دھڑا دھڑ قرض لینے کے بجائے سیاستدانوں ، حکمرانوں اور طبقۂ اشرافیہ کا سرمایہ جو غیر قانونی طور پر ملک سے باہر منتقل کیا گیا ہے اس کو  فی الفور واپس لایا جائے تا کہ ملکی معیشت کو خود انحصاری کی بنیاد پر قائم کیا جائے ۔
9
۔ ہم موجودہ حالات کے تناظر میں حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ دیگر موثر برادر اسلامی ممالک سے مل کر امت مسلمہ کے باہمی مسائل حل کرنے کے لیے فوری پیش قدمی کرے۔ بالخصوص بھارت ، مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کا قتل عام بند کروایا جائے اور پاکستان ، افغانستان، مقبوضہ کشمیر اور بنگلہ دیش میں بھارت کی روز افزوں سازشوں اور جارحیت کے سامنے مضبوط بند باندھا جائے ۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان کی حکومت اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کا معاملہ جرأت سے عالمی سطح پر پیش کرے ۔

10۔ بنگلہ دیش میں صلاح الدین چودھری اور علی احسن مجاہد کو دی جانے والی سزائے موت  اس معاہدے کے سراسر خلاف ہے جو پاکستان بنگلہ دیش  اور بھارت  کی حکومتوں کے درمیان 1971کی جنگ کے بعد طے پایا تھا ۔ اس حوالے سے حکومت پاکستان کی خاموشی ایک مجرمانہ غفلت ہے ۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت پاکستان ان معاہدوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائے ۔

11۔ ہم بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کا احترام پامال کرنے اور فلسطین عوام پر مسلسل ظلم و جبر روا رکھنے پر غاصب صہیونی حکومت کی مذمت کرتے ہیں اور فلسطینی عوام کے تیسرے انتفاضہ کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فلسطینی عوام کے حقوق کی بازیابی کے لیے عالمی سطح پر آواز اٹھائے ۔

12۔ ہم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روح کے مطابق اردو کو قومی و سرکاری زبان کی حیثیت سے نافذ کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرے ۔

اگر حکومت نے ہمارے مذکورہ مطالبات پورے نہ کیے تو پاکستان کی نظریاتی اساس  کے تحفظ کے لیے ہم ملک گیر تحریک چلائیں گے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬