12 November 2015 - 08:39
News ID: 8685
فونت
حجت الاسلام امین شہیدی :
رسا نیوز ایجنسی ـ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے کہا : سانحہ منیٰ میں جس طرح کی سفاکیت کا مظاہرہ ہوا اس کے بعد کوئی حق نہیں پہنچتا کہ آل سعود خادمین حرمین ہونے کا دعویٰ کریں ۔
حجت الاسلام امين شہيدي


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام امین شہیدی نے اسکردو میں الہدیٰ فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا : سانحہ منیٰ کے دلخراش اور افسوسناک واقعے میں سات ہزار سے زائد حجاج کرام شہید ہوئے ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : جس انداز سے لاشیں اٹھائی گئیں ، جس طرح حرم الہٰی کی توہین کی گئی، جو ظلم حجاج کے ساتھ ہوئے اور شہداء کے جسد خاکی کو جس انداز سے تحقیر کا نشانہ بنایا گیا اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے بیان کیا : سانحہ منیٰ میں جس طرح کی سفاکیت کا مظاہرہ ہوا اس کے بعد کوئی حق نہیں پہنچتا کہ آل سعود خامین حرمین ہونے کا دعویٰ کریں ۔

انہوں نے وضاحت کی : سانحہ منیٰ کے افسوسناک واقعے کے بعد ہمارے ملک کے مذہبی امور کے وزیر نے جس طرح کے دعوے کئے وہ سارے کے سارے ہوا ہوگئے اور انہوں نے پاکستان حجاج کی لاشوں کو پاکستان لانے کا مطالبہ تک کرنے کی جرات نہ کی ، ہمارے حکمرانوں نے جس بے حمیتی کا مظاہرہ کیا اس نے قومی تشخص کو داغدار کیا ۔

حجت الاسلام امین شہیدی نے کہا : پاکستان کے علاوہ جن جن ممالک کے حجاج اس سانحے میں شہید ہوئے انہوں نے سعودی حکومت سے پروقار طور پر اپنے حجاج کی لاشوں کو واپس لئے لیکن ہمارے سعودی نواز حکومت نے آل سعود کی فکری غلامی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس سانحے پر کوئی کردار ادا نہیں کیا۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ نواز حکومت اپنی وابستگی ، رشتہ داری اور دیگر فکری تعلقات کو بروئے کار لاتے ہوئے اس سانحے کے موقع پر آل سعود سے حجاج کی لاشوں کو باعزت پاکستان لانے کا مطالبہ کرتے لیکن ہماری حکومت نے بے حمیتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اٹھارہ کروڑ عوام کے دلوں کو داغدار کی اور قومی تشخص اور قومی عزت کو بالائے طاق رکھتے ہوئے آل سعود کے تیور دیکھتی رہی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے بیان کیا : سانحہ منیٰ پر آل سعود کی خوشنودی کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے انہوں نے سانحہ منیٰ کو دبایا اور کوئی کوئی مثبت کردار ادا نہیں کیا۔

حجت الاسلام امین شہیدی نے اپنے خطاب میں کہا : شہید غلام محمد فخرالدین گلگت بلتستان کا عظیم سرمایہ تھے ، میں تاکید کرتا ہوں کہ آپ سب ان کے نظریات اور افکار کا مطالعہ کریں اور جس مشن کو انہوں نے شروع کیا تھا اسی منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬