15 November 2015 - 11:46
News ID: 8698
فونت
رسا نیوز ایجنسی - حجت الاسلام و المسلمین سید حسن نصراللہ نے پیرس میں ہونے والے دھشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے متاثر گھرانوں سے ہمدردی کا اظھار کیا ۔
سيد حسن نصر اللہ


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام و المسلمین سید حسن نصراللہ نے گذشتہ شب اپنی تقریر میں جو المنار ٹی وی چائنل سے نشر کی گئی پیرس سانحہ کی سخت مذمت کی ۔
 

انہوں نے فرانس کے عوام کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: فرانس اور لبنان میں ہونے والے حالیہ دہشت گردی کے واقعات ثابت کرتے ہیں کہ دہشت گرد اپنے جرائم کا ارتکاب کرنے میں کسی سرحد اور حدود کو نہیں پہچانتے ہیں اور ان کا مقابلہ کرنے کے لیے اجتماعی تعاون ضروری ہے ۔ 


حجت الاسلام و المسلمین نصراللہ نے یہ بتاتے ہوئے کہ جمعرات کو جنوبی بیروت میں دہشت گردانہ دھماکوں کے اصلی گروہ کے افراد اس وقت لبنان کی داخلی سیکورٹی کے اہلکاروں کی حراست میں ہیں اور یہ ان کی ایک بڑی کامیابی ہے اور ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہا: گرفتار ہونے والے افراد نے دہشت گرد تکفیری گروہ داعش کے ساتھ اپنے تعلق کا اعتراف کیا ہے اور کہا ہے کہ انھیں یہ دہشت گردانہ اقدامات انجام دینے کا حکم داعش کے سرکردہ افراد نے دیا تھا ۔


انھوں نے یہ بات بیان کرتے ہوئے کہ تکفیری منصوبہ فتنہ کھڑا کرنے اور معاشروں کی تباہی پر استوار ہے کہا : میں لبنانی عوام خاص طور پر حزب اللہ کے حامیوں سے کہتا ہوں کہ ہمیں یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ اصلی دشمن اسرائیل اور دہشت گرد ہیں کہ جن کا مقصد لبنان میں خانہ جنگی کی آگ بھڑکانا ہے ۔


حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری نے اس بات سے خبردار کرتے ہوئے کہ بعض لوگ یہ باور کرانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ملت فلسطین مصریوں، شامیوں اور لبنانیوں کی دشمن ہے کہا: فلسطینیوں کو ان جرائم کا ذمہ دار قرار نہیں دیا جا سکتا کہ جن کا ارتکاب تکفیری دہشت گرد کرتے ہیں ۔


انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ لبنانی حکومت کو سیکورٹی اور سماجی میدانوں مین فلسطینی اور شامی پناہ گزین کیمپوں میں رہنے والوں کی مدد کرنی چاہیے، شامی پناہ گزینوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا : آپ کا سیاسی موقف چاہے جو بھی ہو، لبنان میں آپ کی موجودگی، آپ کے مفادات اور لبنان اور لبنانی قوم کے مفادات اس بات کی اجازت نہیں دیتے ہیں کہ تکفیری دہشت گرد گروہ آپ کی موجودگی اور موقف سے غلط فائدہ اٹھائیں ۔


حجت الاسلام و المسلمین نصراللہ نے یہ بتاتے ہوئے کہ دہشت گرد گروہوں خاص طور پر داعش کی عمر بہت مختصر ہے اور اسے عراق اور شام میں مسلسل سنگین شکستوں اور نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اس بات پر زور دیا کہ داعش کا نہ ہی جنگ میں اور نہ ہی امن کے زمانے میں کوئی مقام اور مستقبل ہوگا ۔


انہوں نے لبنانیوں کو مخاطب کرتے ہوئے تاکید کی کہ ہمیں دہشت گردانہ دھماکوں کے بعد پیدا ہونے والی عظیم قومی یکجہتی اور مثبت فضا سے صدر کے انتخاب، حکومت اور پارلیمنٹ کو فعال کرنے اور انتخابات کے قانون کی منظوری جیسے مسائل اور بحرانوں کو حل کرنے کے لیے فائدہ اٹھانا چاہیے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬