رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روس کے نائب وزیر خارجہ گنادی گاتیلوف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے : روس ایران سے کسی بھی طرح کا بائیکاٹ کئے جانے کے خلاف ہے اس لئے کہ ایران نے میزائلوں کا تجربہ کر کے اقوام متحدہ کی کسی بھی قرارداد کی خلاف ورزی نہیں کی ہے ۔
انہوں نے اپنے اس گفت و گو میں تاکید کی ہے : روس ایران کے خلاف پابندیوں کو ناقابل قبول سمجھتا ہے اور میزائلی تجربات کے بہانے ایران کے خلاف پابندیوں کے سلسلہ میں گفت و گو کرنا غیر سنجیدہ عمل ہے ۔
روس کے نائب وزیر خارجہ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ روس نے ایران کے خلاف پابندیوں کی مخالفت میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ماسکو کے موقف کا صراحت کے ساتھ اعلان کر دیا ہے کہ ایران نے میزائلوں کے تجربات کر کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کسی بھی قرارداد کی خلاف ورزی نہیں کی ہے ۔
انہوں نے اپنے بیان میں وضاحت کرتے ہوئے کہا : ایران نے جس قسم کے میزائلوں کے تجربات کئے ان کے تجربات پر کسی بھی طرح کی کوئی پابندی نہیں ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ اور بعض مغربی ملکوں نے حال ہی میں مختلف قسم کے بے بنیاد دعوؤں کے بہانے ایران کے میزائلی تجربات کو ہدف تنقید بنایا ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ ایران کچھ مدت سے اپنی دفاعی طاقت میں چشم گیر ترقی کرتی جا رہی ہیں جس کی وجہ سے بعض سامراجی و صہیونی پرست ممالک کو خوف لاحق ہو گئی اس لئے وہ اس سلسلہ میں اعتراض کر رہے ہیں ، کیونکہ ان کو کسی بھی آزاد ممالک و غیر تسلط پسند ممالک برداشت نہیں ہوتیں ۔