رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شیخ محمد رشید قبانی نے شام کے ایک وفد کے ساتہ ملاقات میں بیان کیا : علاقہ کی طاقتیں جو مغرب ممالک کے آلہ کار ہو چکے ہیں وہ چاہتے ہیں عیسائیوں کو اسلام و عیسائی کے درمیان جنگ میں ملوث کریں اور اسی مقصد کے حصول کے لئے شام و عراق اور مصر میں کوشش جاری ہے اور جیسا کہ سب لوگ اس امر سے واقفیت ہیں کہ شام میں مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان امن و اچھے روابط تمام دور تاریخ میں لوگوں کے زبان زد رہا ہے ۔
لبنان میں اہل سنت کے مفتی نے لبنان آزار ڈیموکریٹ پارٹی کے صدر محترمہ تریسی شمعون کے ساتھ اور شام کے شہر معلولا کے باشندوں کے گروہ کے ساتہ " دارالفتوی" میں ملاقات کے سلسلہ میں گفت و گو کی جس میں شام کی عمومی حالت اور خاص کر دہشت گردوں کی طرف سے عیسائی اور ان کے مقدسات کی ہوئی بے حرمتی کو بیان کیا گیا ۔
شیخ قبانی نے شہر معلولا کے اغوہ شدہ راہبہ کے سلسلہ میں انتباہ کیا ہے کہ ان کو عیسائیوں ان کے نذدیک ترین دینی مراکز کے حوالہ کریں یا بہتر ہے کہ ان کو جہاں سے اغوا کیا تھا وہیں پہونچائیں ۔
لبنان کے اہل سنت مفتی نے متنبہ کیا ہے مغربی ممالک کوشش کر رہی ہے کہ عربی ممالک کو مسلمان و عیسائی کے درمیان اور شیعہ و سنی کے درمیان جنگ میں مشغول کریں تا کہ اختلاف پھیلے اور ممالک مختلف ٹکڑوں میں تقسیم ہو جائے اور اس علاقہ کے چہرے جغرافیائی اعتبار سے بدل جائے اور آبادی مختلف حصہ میں بکھر جائے یہ تمام اقدامات میں صرف اسرائیل کا ہی فائدہ ہوگا ۔