28 December 2013 - 20:29
News ID: 6264
فونت
مجلس اعلی شیعیان لبنان کے نائب سربراہ :
رسا نیوز ایجنسی ـ مجلس اعلی شیعیان لبنان کے نائب سربراه نے امام حسین علیہ السلام کی تحریک کی پابندی کی تاکید کرتے ہوئے کہا : امام حسین علیہ السلام نے تمام دنیا والوں کو تعلیم دی کہ ظلم کے سامنے کبھی بھی سر تسلیم خم نہیں کرنا چاہیئے ۔
حجت الاسلام و المسلمين شيخ عبد الامير قبلان


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس اعلی شیعیان لبنان کے نائب سربراه حجت الاسلام و المسلمین شیخ عبد الامیر قبلان نے آخری ماہ صفر کے ایام شہادت و عزاداری کی مناسبت سے اپنے ایک پیغام میں دنیا کے مسلمانوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا : امام حسین علیہ السلام کی تحریک کی پابندی و اس کی حفاظت زندگی کے تمام مراحل و وطن کی حفاظت اور معاشرے میں سلامتی کے توسیع کا سبب بنتی ہے ۔

انہوں نے امام حسین علیہ السلام کی شہادت کو اسلام کے لئے دوبارہ پیدائش جانا اور وضاحت کی : امام حسین علیہ السلام انبیاء ، پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ، امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام اور امام حسن علیہ السلام کے راہ کو جاری رکھنے والے تھے ۔

لبنان کے اس عالم دین نے بیان کیا :  سید الشہدا امام حسین علیہ السلام نے اپنے خون سے اسلامی معاشرے کی اصلاح کی اور اس زمانہ کے ظالم کو رسوا کیا ۔

انہوں نے اربعین حسینی (ع) میں شرکت کرنے کے لئے لاکھوں لوگوں کا کربلا میں حاضر ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کی : مختلف ممالک سے امام حسین علیہ السلام کے لاکھوں زائروں کا کربلا میں حاضر ہونا شعائر حسینی علیہ السلام کی شکوفائی اور خدا کے تقرب کا سبب ہے ۔ 

مجلس اعلی شیعیان لبنان کے نائب سربراه نے امام حسین علیہ السلام کی تحریک کے ایک مقصد کا جائزہ لیتے ہوئے بیان کیا : امام حسین علیہ السلام نے تمام دنیا والوں کو تعلیم دی کہ ظلم کے سامنے کبھی بھی سر تسلیم خم نہیں کرنا چاہیئے ۔

انہوں نے امر بالمعروف و نہی عن المنکر کی ضرورت کی تاکید کی اور بیان کیا : آمران بالمعروف و نہی عن المنکر کے لئے ضروری ہے کہ وہ امام حسین علیہ السلام کی سیرت سے تمسک حاصل کریں اور ہر طرح کے فساد سے مقابلہ کریں ۔

حجت الاسلام شیخ عبدالامیر قبلان نے اپنی گفت و گو کے اختمام میں تمام مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ مکتب اہل بیت علیہ السلام سے رجوع کریں اور زہد ، جہاد ، ایثار و مراتب سلوک اور خدا کے تقرب کو حاصل کریں ۔  
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬