رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نائب صدر جے ایس او پاکستان ایاز حسین سیال نے بیان کیا : وزیر اعظم صاحب کے آہنی ہاتھ کہاں ہیں جن سے وہ دہشت گردوں سے نمٹنے کا اعلان کر چکے ہیں۔ ہم کوئٹہ زائرین کی بس پر حملہ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
تفتان سے کوئٹہ آنے والی زائرین کی بس پر حملے کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ دہشت گردوں کو لگام دے اور اس واقعہ کی جلد از جلد تحقیقات کروا کر پس پردو حقائق کو منظر عام پر لایا جائے اور دہشت گردوں کو سزا دی جائے تا کہ آئندہ اس قسم کی کاروائیوں کی حوصلہ شکنی ہو سکے۔
اپنے مذمتی بیان میں جے ایس او پاکستان کے نائب صدر نے کہا : دہشت گرد پورے پاکستان میں دندناتے پھر رہے ہیں ۔وہ جہاں چاہتے ہیں اپنی مرضی کی کاروائی کر لیتے ہیں اور حکومتی ادارے تماشہ دیکھتے رہ جاتے ہیں۔ جبکہ ہمارے وزیر اعظم صاحب یہ بیان دیتے ہیں کہ دہشت گردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
عوام جان چکی ہے کہ یہ حکومت جھوٹے وعدوں کے تحت برسر اقتدار آئی اور اقتدار کی کرسی میں بیٹھنے کے بعد قطعی طور پر بھول گئی ہے کہ اس عوام سے حکومت نے کچھ وعدے کیے تھی۔ اب یہ ان وعدوں کو بھلا کر صرف اپنے لوگوں کو نوازنے پر تلی ہوئی ہے۔
جے ایس او کے مرکزی نائب صدر کا کہنا تھا کہ حکومت یہ بات یاد رکھے کہ تقریباً ایک سال پہلے انہی دنوں میں کوئٹہ کے حالات خراب کر کے شیعان حیدر قرار کو نشانہ بنایا گیا تھا لیکن حکومت شاید بھول چکی ہے کہ اس وقت شیعوں نے کس طرح پورے ملک کو جام کر دیا تھا۔
حکومت وقت ہوش کے ناخن لے اور ملک میں امن و امان کو بحال کرنے کے لیے اپنی ذمہ داری نبھائے وگرنہ ہم پورے ملک کو اس طرح جام کر دیں گے کہ ایک پتہ بھی نہیں ہل سکے گا۔