07 July 2014 - 19:25
News ID: 6988
فونت
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان:
رسا نیوز ایجنسی - فلسطین فاؤنڈیشن اور پاکستان کی دیگر سماجی و مذھبی تنظیموں نے پریس کانفرنس میں اسلامی دنیا کی موجود صورت حال کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا: اسلام ممالک کی تقسیم اسرائیل فقط کے لئے سود مند ہے ۔
فلسطين فاؤنڈيشن پاکستان فلسطين فاؤنڈيشن پاکستان کي کانفرنس

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عالمی یوم قدس کے قریب ، فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی اراکین، سابق رکن قومی اسمبلی و نائب امیر جماعت اسلامی کراچی مظفر احمد ہاشمی، جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما قاضی احمد نورانی صدیقی، پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما اور ترجمان وفاقی وزیر مملکت برائے مذہبی امور اظہر علی ہمدانی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے صوبائی رہنما حجت الاسلام صادق رضا تقوی، عوامی مسلم لیگ پاکستان کے مرکزی رہنما محفوظ یار خان ایڈووکیٹ اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی ترجمان صابر کربلائی اور ہیومن رائٹس نیٹ ورک کے جنرل سکریٹری شہزاد مظہر نے کراچی پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عالم اسلام کو اتحاد و یکجہتی کی دعوت دی ۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ ماہ رمضان المبارک ایسے حالات میں آیا ہے کہ فلسطین ہی نہیں بلکہ پورا اعالم اسلام لہو لہو ہے اور یہ سب کچھ اسرائیل کی صہیونی سازش کے تحت امریکا اور اس کے اتحادی ممالک کی سرپرستی میں کیا جارہا ہے کہا: نام نہاد عالمی برادری بھی فلسطینیوں کے حق میں مثبت اور موثر کردار ادا کرنے سے قاصر ہے۔


پی ایل ایف کے رہنماؤں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ عالم اسلام کو لسانیت و فرقہ واریت سمیت ہر نوعیت کے اختلافات کے ذریعے تقسیم در تقسیم کرنے کی سازش پر تیزی سے عمل کیا جارہا ہے۔ یہ تقسیم اس لئے زیادہ خطرناک ہوچکی ہے کہ اب اسلام کے مقدس لبادے میں اسلام کے دشمن دہشت گردی کررہے ہیں اور ان دہشت گردوں کا ہدف مسلمان ممالک ہیں کہا: یہ دہشت گرد مسلمانوں کی جان و مال و عزت پر حملہ آور ہیں، پاکستان میں ان کی دہشت گردی کس کے خلاف ہے؟ ہر پاکستانی بچہ بچہ جانتا ہے کہ اسرائیل کے منحوس نقشے میں رنگ بھرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ مسلمان ممالک کو کمزور اور تقسیم کر کے اسرائیل کے سامنے تر نوالہ بنانے کی سازش کی جارہی ہے۔


رہنماؤں نے یہ کہتے ہوئے کہ ناجائز صہیونی ریاست اسرائیل نے مسئلہ فلسطین اور القدس کو دنیا کے منظر نامے سے ہٹانے کی مذموم کوشش کی ہے لیکن فلسطین اور خاص طور پر القدس کے چاہنے والے پوری دنیا میں اس اہم ایشو پر یکسوئی سے متوجہ تھے، ہیں اور رہیں گے کہا: اس نازک اور سازشانہ ماحول میں فلسطین اور القدس پر صہیونی تسلط کے خلاف ہماری ذمے داریاں اور بڑھ جاتی ہیں۔


انہوں نے یکم جولائی کو غزہ پر ہونے والے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا: مصیبت کی اس گھڑی میں ہمارے دل غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کے لئے دھڑکتے ہیں اور انشاء اللہ بہت جلد محصور و مجبور فلسطینی سکھ کا سانس لیں گے۔


فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنماؤں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہم نے بھی عہد کر رکھا ہے کہ مسئلہ فلسطین کے حل تک قدس کی آزادی تک ہماری جدوجہد، ہماری یہ تحریک جاری رہے گی کہا: اسی لئے اس سال ماہ رمضان میں عالم اسلام اور عالم انسانیت کے اتحاد کی علامت القدس کے لئے پہلے سے زیادہ سرگرم ہیں ۔


انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ آج ملک بھر کے 30 مقامات پر اس مسئلے پر فلسطین فاؤنڈیشن کی جانب سے ملک گیر پروگرام کی تفصیلات بیان کرنے کے لئے پریس کانفرنس منعقد کی جارہی ہیں کہا: فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے تحت زخمی زخمی قدس پکارا، اب تو مسلم جاگ خدارا، کے عنوان کے تحت ملک بھر میں مختلف نوعیت کے پروگرامات ترتیب دیئے جارہے ہیں جس کا مقصد پاکستان کے عوام کو مسئلہ فلسطین کے بارے میں آگاہ رکھنا جبکہ فلسطین کاز کی اخلاقی و سیاسی حمایت جاری رکھنا ہے۔


رہنماؤں نے مزید اس بات کی اطلاع دی : اس سلسلے کا پہلا پروگرام حیدرآباد میں 12 رمضان المبارک بمطابق 11 جولائی کو منعقد کیا جائے گا، 13 رمضان المبارک بمطابق 12 جولائی کو اسلام آباد، لاہور، کوئٹہ اور ملتان میں ہوگا ۔


انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ان کانفرنسز میں ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین سمیت سول سوسائٹی، حقوق انسانی کی تنظیموں سمیت طلباء تنظیموں اور صحافی برادری کے ساتھ ساتھ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو مدعو کیا جائے گا اور مسئلہ فلسطین اور قبلہ اول بیت المقدس کی بازیابی کے لئے اس مسئلہ کو پاکستان کے عوام کے سامنے اجاگر کیا جائے گا کہا: جمعرات 24 اور 25 رمضان جمعۃ الوداع کو کراچی میں ایم اے جناح روڈ پر تصویری نمائش کا انعقاد ہوگا۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬