رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دیالہ میں عراقی فوج کے کمانڈر نے دیالہ کے العظیم علاقے اور اس کے آس پاس کے دیہی علاقوں سے تکفیری دہشتگردوں کو مار بھاگنے کی خبر دی ۔
انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ فوج نے العظیم علاقہ پر حملے کر کے درجنوں تکفیری دہشتگردوں کو ہلاک ، سیکڑوں کو زخمی اور بہت ساروں کو مار بھاگایا ہے کہا: فوج نے مسلکی فتنہ انگیزی پر مشتمل دستاویز اور فتوے بھی ضبط کئے ہیں ۔
عراقی کمانڈر ںے ایک دہشتگرد سرغنہ کو فوج کے ہاتھوں گرفتار کئے جانے کی اطلاع دیتے ہوئے کہا: فوج کے حملے میں داعشی اور صدامی تکفیریوں کی دسیوں گاڑیاں تباہ کردی گئیں جن پر سعودی عرب کے نمبر پلیٹ موجود تھے ۔
انہوں ںے فوج کے ہاتھوں داعش کے متعدد ٹھکانے تباہ کئے جانے کی خبر دیتے ہوئے العظیم کی صورت حال کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا: اس علاقے کے دیہاتوں میں تکفیری داعشیوں نے بارودی سرنگیں بچھادی ہیں اور کسانوں کی فصلیں جلاکر انہیں گھر بار چھوڑنے پر مجبور کردیا ہے ۔
دوسری جانب عراقی فوج نے شمالی صوبے صلاح الدین کے شہر تکریت کے ستّر فیصد علاقوں کو دہشتگردوں سے آزاد کرائے جانے کی خبریں نشر کی ہیں ۔
فوج نے علاقے کو اپنے کنٹرول میں لیتے ہوئے اس شہر کے دیگر تمام علاقوں کو جلد ہی دہشتگردوں کے قبضے سے آزاد کرائے جانے کی تاکید ہے ۔
رپورٹ کے مطابق، عراق کی سکیورٹی فورسز، سامرہ میں حرم مطہر کا دفاع کے علاوہ اہلسنت مساجد کا بھی دفاع کرنے مصروف ہیں۔
عراق کی سکیورٹی فورسز نے سامرہ کے ان تمام علاقوں سے دہشتگردوں کا صفایا کردیا ہے کہ جہاں سے حرم مطہر پر راکٹ فائر کئے جاسکتے تھے ۔
عراقی وزیر آعظم نوری المالکی نے گذشتہ روز عراقی عوام سے خطاب میں یہ کہتے ہوئے کہ عراق کے فوجی اور عوامی رضاکار دستے، دہشتگردوں کے خلاف برسرپیکار ہیں تاکید کی : حکومت کا پہلا مقصد، عراق کو دہشتگردوں کے وجود سے پاک اور ملک میں امن قائم کرنا ہے۔