رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله حسین نوری همدانی مرجع تقلید نے غدیر کی مناسبت سے واقعہ غدیر کو فروغ دینے والی تنظیم کی اراکین سے ملاقات میں اس بیان کے ساتھ کہ یہ ایک پر ارزش و اہم کام ہے اظہار کیا : اس طرح کام کیا جائے تا کہ دنیا کی قوم جان لے کہ نبی کے بعد حکومت امام معصوم یا ان کے نائب کے اختیار میں ہو ۔
انہوں نے اس اشارہ کے ساتھ کہ اسلامی انقلاب نے اس کام کے لئے زمینہ فراہم کیا ہے بیان کیا : اس ثقافت کو دنیا میں فروغ دینا چاہیئے کہ ظالم شخص قائد نہیں ہو سکتا اور ہم لوگوں کو ایسا کام کرنا چاہیئے کہ تمام قوم جان و دل سے ولایت فقیہ کے مسئلہ پر عقیدہ رکھیں ۔
حوزہ علمیہ میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے بعض اسلامی ممالک کی تبدیلی و ترقی کو اس امر کے تحقق کا سبب جانا ہے بیان کیا : مسلمانوں کو یقین ہو گیا ہے کہ طالبان اور داعش سامراجی دنیا کی پیداوار ہے اور ان لوگوں کی جو تحریک ہے وہ اسلام دشمن تحریک ہے ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے وضاحت کی : سعودی عرب کے ایک حکام نے کہا ہے کہ ہم لوگ اسرائیل کے دوست ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ لوگ ایران کے دشمن ہیں ؛ اس وجہ سے ہمارے دشمن کا دشمن ہمارا دوست ہے ۔
انہوں نے غدیر سے انحراف سے جو نا مطلوب نتیجہ پیش آیا ہے اس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : مسلمانوں کے لئے ثابت کرنا ضروری ہے کہ جتنی بھی مشکلات و مظالم ان لوگوں کے ساتھ ہے وہ غدیر سے انحراف کی وجہ سے ہے ؛ اگر یہ انحراف رونما نہیں ہوتا تو اسلام تمام دنیا کو اپنے حصار میں لے لئے ہوتا ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے اس تاکید کے ساتھ کہ غدیر کا مسئلہ تاریخ کا گذرا ہوا واقعہ نہیں ہے بیان کیا : غدیر کا واقعہ اسلامی اقدار کا ایک اہم واقعہ ہے اور نبوت کا ساتھی ہے ، اس لئے کہ رسول خدا کا منصوبہ اور ان کی سنت اچھی طرح سے جاری رہے اس لئے ان کا جانشین معین ہونا چاہیئے ۔