رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سعودی حکومت کے مخالفین نے ایک بار پھر شہر قطیف کی سڑکوں پر آکر اپنے ملک کے معروف شیعہ عالم دین شیخ باقر النمر کی حمایت میں مظاہرہ کیا اور ان کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا -
مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر شیخ باقر النمر کی پھانسی کی سزا کی مذمت میں نعرے لکھے ہوئے تھے-
سعودی عرب کے صوبے الشرقیہ کے علاقے العوامیہ کی عوام نے بھی مظاہروں کے دوران آیت اللہ شیخ نمر باقر النمر کو پھانسی دینے کے فیصلے کی مذمت کی-
مظاہرین نے آل سعود کی حکومت کو شیح باقر النمر کو پھانسی دینے کے نتائج کے بارے میں خبردار کیا اور کہا : وہ اس وقت دنیا میں آزادی کی علامت میں تبدیل ہوگئے ہیں-
سعودی عرب کے ایک مخالف سیاسی رہنما حمزہ الشاخوری نے جاری کردہ ایک پیغام میں دنیا کے تمام حریت پسندوں سے اپیل کی ہے کہ وہ شیخ باقر النمر اور سعودی جیلوں میں قید ہزاروں بے گناہ افراد کی رہائی کے لیے اٹھ کھڑے ہوں-
انھوں نے شیخ باقر النمر کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور اس بات پر زور دیا: انہیں صرف اس بنا پر قاتلانہ حملہ کرنے کے بعد گرفتارکیا گیا ہے کہ انھوں نے آل سعود کی پالیسیوں پر تنقید کی تھی اور عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے مطالبات کے حق میں آواز بلند کی تھی-
دوسری جانب شیخ باقر النمر کے وکیل نے انھیں پھانسی دینے کے علاقائی نتائج سےحکومت کو خبردار کیا ہے-
انہوں نے کہا ہے : سعودی عرب کی عدلیہ کا شیخ باقر النمر پر اسلحہ رکھنے اور دوسروں کو اسلحہ رکھنے پر اکسانے کا الزام درست نہیں ہے-
شیخ النمر کے وکیل نے پھانسی دینے کے سلسلے میں آل سعود حکومت کی حقیقی نیت اور ارادے کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا : سعودی حکومت انھیں پھانسی دینے کے فیصلے پر قائم ہے لیکن شیخ باقر النمر اپنی رائے اور نظریات پرامن طور پر بیان کرتے تھے-
انہوں نے شیخ باقر النمر کی پھانسی کی سزا کو ناقابل قبول بتاتے ہوئے کہا: شیخ باقر نمر کو سزائے موت دیئے جانے کے علاقے کے لئے انتہائی منفی نتائج برآمد ہوں گے-
سعودی عرب میں شیخ باقر النمر کی حمایت میں مظاہروں کا یہ سلسلہ، ایسی حالت میں جاری ہے کہ ان کی رہائی کے لئے عالمی سطح پر بھی مطالبات زور پکڑتے جا رہے ہیں-
واضح رہے کہ سعودی عرب کی آل سعود حکومت نے معروف عالم دین شیخ باقر النمر کو سعودی عرب کے تمام شہریوں کے حقوق کی بحالی اور ان کی آزادی کی حمایت میں آواز بلند کرنے کے جرم میں گذشتہ تین برسوں سے جیل میں قید کررکھا ہے-