27 October 2015 - 20:03
News ID: 8616
فونت
سید حسن نصراللہ :
رسا نیوز ایجنسی ـ حزب اللہ لبنان کے جنرل سیکرٹری نے جنوب بیروت میں یمن کے خلاف سعودی عرب کے جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا : جس طرح مقاومت نے اسرائیل کو شکست دی ہے تکفیریوں کو بھی شکست دے گا ۔
سيد حسن نصراللہ


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے جنرل سیکرٹری سید حسن نصراللہ نے بیروت میں اپنی ایک تقریر میں خطے میں امریکی، اسرائیلی اورتکفیری منصوبوں کے مقابلے میں استقامت وپائیداری کی ضرورت پرزوریتے ہوئے بیان کیا : ہم امریکہ کے غلام نہیں ہیں، ہمارے پاس ولایت فقیہ ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے اپنی تقریر کے ابتدائی حصہ میں ایام عزاء کی مناسبت سے امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف اور قائد انقلاب اسلامی کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہوئے قائد انقلاب کو رہبر حکیم کہا اور مختلف محاذ خاص کر شام میں مقاومت کے سپاہیوں کے شہدا کے خانوادہ کو خطاب کرتے ہوئے کہا : ہم لوگ ۱۴۰۰ سال پہلے کی طرح اس وقت بھی امام حسین علیہ السلام پر روتے رہے نگے اور امام حسین علیہ السلام سے اپنی بیعت کی تجدید کرتے رہے نگے ۔

انہوں نے اپنی تقریر میں مختلف اہم محور پر تاکید کی اور سب سے پہلا محور میں فلسطین کے لوگ اور ان کے انتفاضہ کے ساتھ اسرائیل غاصب حکومت سے مقابلہ میں کھڑے رہنے کا اعلان کیا ہے ۔

مقاومت فلسطینیوں کے ساتھ ہمیشہ رہے گا

حسن نصر اللہ نے کہا : ہم اعلان کرتے ہیں کہ ہمارا موقف فلسطین کی مظلوم و صبور عوام کے ساتھ ظلم کے خلاف مقابلہ ہے اور ان کے انقلاب کو پوری طور سے قبول کرتے ہیں ۔ اور دنیا کے تمام آزادی خواہ لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ ان کے جائز حق کے لئے کھڑے ہوں اور ان کی حمایت کریں ۔

لبنانی ایٹمی مذاکرات کا انتظار نہ کریں ؛ مذاکرات تمام ہو گئے ہیں

حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری نے اپنی تقریر کے آخر محور میں لبنان کی داخلی مسائل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لبنانی گروپوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خطے اوردیگر ممالک کے حالات کے منتظرنہ رہیں اور سیاسی گروہ افہام و تفہیم کریں اور اس ملک کے بحران کا راہ حل نکالیں اور فوری طورپرصدر کے انتخاب کے لیے کوئی راہ حل نکالیں۔

سید حسن نصر اللہ نے اس اشارہ کے ساتھ کہ لبنان کی بعض پارٹیوں کی طرف سے ایران کے ایٹمی مذاکرات کے نتائج کے انتظار میں ہیں بیان کیا : منتظر رہے ہیں کہ ایٹمی مذاکرات میں لبنان کے صدر کے انتخاب کے مسئلہ کو بھی پیش کیا جائے گا ۔ یہ تم لوگوں کی غلط سوچ تھی ۔

امام خامنہ ای اس سے کہیں زیادہ شریف ترہیں کہ وہ اپنے دوست کو فروخت کردیں

سید حسن نصراللہ نے لبنان کے سیاسی راہنماوں سے خطاب کرتےہوئے کہا : ایران کے ایٹمی مذاکرات ختم ہوگئے ہیں اور ایک سمجھوتہ حاصل ہوگیا ہے، لیکن کونسی چیز تبدیل ہوئی ہے؟ کیا ایران نے ہمیں فروخت کردیا ہے؟ ایسا ہرگز نہیں ہوسکتا کیونکہ امام خامنہ ای اور ایرانی عوام اس سے کہیں زیادہ شریف ترہیں کہ وہ ایرانی مصلحت کی خاطر اپنے دوست اور متحد کو فروخت کردیں ، بلکہ وہ اپنے مفادات کو وبھی قربان کردیتے ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی : تم منتظر رہے کہ شام کا تختہ الٹ جائے گا اورپھرتم لبنان کے حاکم بن جاوگے۔ آپ دیکھیں کہ شام نے پانچ سال تک استقامت اورپائیداری اختیارکی ہے اوراس کا تختہ نہیں الٹا اور نہ ہی اس کا تختہ الٹے گا لہذا تمہارے ہاتھ سے جانے والے ایام گزرتے جا رہے ہیں اور تم اس فرصت سے استفادہ نہیں کرسکتے ہو۔
 
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬