23 April 2014 - 13:52
News ID: 6685
فونت
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری:
رسا نیوز ایجنسی – پاکستان کے نامور شیعہ رہنما حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے ڈی چوک اسلام آباد میں ہونے والی پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا: حکومت کی غیرسنجیدہ اور ناقص پالیسیوں سے ملک بدامنی کا شکار ہے ۔
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفري

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے گندم سبسڈی ختم کئے جانے پر گلگت بلتستان کے عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے نیشنل پریس کلب اسلام آباد سے پارلیمنٹ ہاؤس ڈی چوک تک ریلی نکالی اور گندم سبسڈی واپس لینے کے حکومتی فیصلے کی شدید مذمت کی ۔


انہوں نے ریلی میں شریک افراد کو خطاب میں یہ کہتے ہوئے کہ گلگت بلتستان کے ساکنین کو گذشتہ 67 سالوں سے آئینی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے جو سراسر زیادتی کے زمرے میں آتا ہے نیز حکومت کیطرف سے ایسا امتیازی سلوک قطعاً برداشت نہیں کیا جائیگا کہا : گلگت بلتستان سمیت ملحقہ علاقوں میں گندم سبسڈی ختم کرکے حکومت نے انتہائی غیر ذمہ دارانہ و غیر دانشمندانہ فیصلہ کیا ہے، اس علاقے سے گندم سبسڈی کا خاتمہ وہاں کے عوام کے لئے سخت تشویش اور مشکلات کا باعث ہے اور اس مشکل میں ہم وہاں کی عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔


حجت الاسلام جعفری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ جب تک حکومت ان کے مطالبات مان نہیں لیتی اس وقت تک جی بی کے عوام کے شانہ بشانہ ہمارا بھرپور احتجاج جاری رہے گا کہا: پیپلزپارٹی اور نون لیگ نے جی بی کے عوام کا استحصال کیا لھذا عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات کی منظوری تک ہمارا احتجاج جاری رہیگا ۔


سرزمین پاکستان کے اس شیعہ رہنما نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ دہشتگردوں اور ملک دشمن عناصر کی اس ملک میں کوئی جگہ نہیں ہے کہا: موجودہ حکمران تعجب انگیز ذہنیت کے مالک ہیں جو آئینی حقوق کے حصول کے لیے پُرامن جدوجہد کرنے والے افراد کو شرپسند کا نام دیتے ہیں جبکہ دوسری طرف 60 ہزار افراد کے قاتلوں کو امن دوست سمجھتے ہوئے مذاکرات کے لیے بے چین ہیں۔


انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ دونوں جماعتوں نے گلگت بلتستان میں استحصال کی لاتعداد مثالیں رقم کی ہیں ، انہیں سفری سہولیات میں دشواریاں ہیں، ان کا آئینی حق تسلیم کرنے سے ہمیشہ انکار کیا جاتا رہا کہا: اس سے بڑھ کر اور کیا ستم ظریفی ہوگی کہ معدنی وسائل سے مالا مال اس سرزمین پر بسنے والوں کو اپنے ہی وسائل استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے اور حکومت نے ملک کے ہر صوبے میں الگ الگ ضابطے اور اصول وضع کر رکھے ہیں ۔


ایم ڈبلیو ایم کے جنرل سکریٹری نے دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کیا تذکرہ کیا کہ حکومت کی غیر سنجیدہ اور ناقص پالیسیوں نے ملک کو بدامنی کا شکار کر دیا ہے کہا: پاکستان کا استحکام ریاستی و حکومتی اداروں اور عوام کی مضبوطی سے مشروط ہے، ہم مل کر پاکستان کو مضبوط بنائیں اور دہشت گردوں و ملک دشمن عناصر کی اس ملک سے باہر نکال پھینکیں ۔


انہوں نے نامور صحافی حامد میر پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حملے میں ملوث افراد کی گرفتاری کا مطالبہ کیا اور کہا :  ہمیں قومی اداروں کو بھی مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، کسی کو یہ اجازت نہیں ہونی چاہئے کہ وہ ملکی سلامتی کے اداروں کو بلاوجہ تنقید کا نشانہ بنائے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬