رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کےمطابق، کچھ دنوں پہلے اردن کے بادشاہ «عبدالله دوم» نے ایک مخصوص فوجی پروگرام میں ھاشمیوں کے جھںڈے کو لہرایا ہے ۔ 500 سال گزرنے کے بعد پہلی بار اس سے استفادہ کے سلسلے میں مختلف تجزیے اور احتمالات دئے گئے ہیں ۔ بعض تجزیہ کار افراد اسے عراق و شام کی جانب ایک فوجی تحرکات کا زمنیہ سمجھتے ہیں ۔
اسی سلسلے میں صھیونی منبع خبر«دبکا» نے فاش کیا کہ سعودیہ عربیہ کے بادشاہ نے «عبدالله دوم» کو پیش کش کی ہے کہ شام میں «درعا» «جبل العرب» اور عراق میں «الرمادی» کو اردن سے ملحق کئے جانے کی صورت میں انہیں 20 ارب ڈالر کے انعام سے نوازا جائے گا ۔
اس گزارش کے تحت سعودیہ عربیہ کے بادشاہ کی اس تجویز کا مقصد کہ جو اردن کے بادشاہ کے مورد استقبال قرار پائی ہے دھشت گرد گروہ داعش کو عراق اور شام کی طرف سے سعودیہ میں در آنے سے روکنا ہے ۔ اور یہ تجویز اسرائیل کے بھی مورد پسند ہے ۔
اردن کے بادشاہ نے بھی میڈیا کو دینے والے اپنے انٹرویو میں کہا ہے کہ شام اور عراق کے بحران کے خاتمہ کے حوالے سے دنیا اردن کے برجستہ کردار واضح طور سے محسوس کرے گی ۔
قابل ذکر ہے کہ ھاشمیوں کے جھںڈے اور داعش کے جھںڈے میں کافی شباھت موجود ہے اور دونوں کا نارہ «لااله الا الله محمد رسولالله» ہے ۔